عمران خان اگر ڈیل کرتے ہیں تو ان کو نقصان ہوگا: فواد چوہدری

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہاں کوئی کسی سے کوئی ڈیل نہیں کر سکتا۔ بانی پی ٹی آئی کے لیے بھی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ڈیل کرنا ممکن نہیں۔ اگر وہ ڈیل کرتے ہیں تو وہ شہباز شریف بن جائیں گے۔

04:25 PM, 2 May, 2024

نیا دور

فواد چوہدری نے فوجی اسٹبلشمنٹ سے مذاکرات سے متعلق کہا ہے کہ عمران خان اگر ڈیل کرتے ہیں تو وہ شہباز شریف بن جائیں گے۔ ڈیل کرنا اب کسی کے لیے بھی ممکن نہیں رہا۔

لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیل کرنا اب کسی کے لیے بھی ممکن نہیں رہا۔ ڈیل نہیں ہونی چاہیے بلکہ گفتگو کرنی چاہیے۔ شہباز شریف کو اب خطرہ اپنےگھر سے نہیں باہر والوں سے اور ان سے ہے جو ان کو لےکر آئے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کی ڈیل سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہاں کوئی کسی سے کوئی ڈیل نہیں کر سکتا۔ بانی پی ٹی آئی کے لیے بھی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ڈیل کرنا ممکن نہیں۔ اگر وہ ڈیل کرتے ہیں تو ان کو نقصان ہوگا اور وہ شہباز شریف بن جائیں گے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

انہوں نے کہا کہ ڈیل ہم آئین پاکستان سے کرچکے ہیں۔ اب کوئی کسی سے ڈیل نہیں کرسکتا۔ انتخابی نتائج سے سب کچھ واضح ہوچکا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا ہمارے ملک کے ججز ایک تاریخ رقم کر رہے ہیں۔  پاکستان میں ایک سوشل چینج آچکا ہے وہ ہم سب نے دیکھا ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اپنی جنگ ہارنی نہیں چاہیے۔ اگر بانی پی ٹی آئی یہ جنگ ہار گیا تو پاکستان افریقا کا کوئی ملک بن جائے گا اور پھر پاکستان میں آئین اور قانون کی بحث ہی ختم ہو جائے گی۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس کارڈ کے گیم کا اگر کوئی بادشاہ ہے تو وہ مولانا فضل الرحمان ہے۔ اگر مولانا فضل الرحمان کو حکومت نے نہ منایا تو پھر یہ حکومت نہیں چل سکتی۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا رابطے ہر جماعت سے ہونے چاہئیں اور ہم سب کو ایک دوسرے کی بات سننی چاہیے۔

قبل ازیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے فواد چوہدری کی 36 مقدمات میں ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے فواد چوہدری کے وکیل کو تیاری کی مہلت فراہم کرتے ہوئے سماعت 9 اپریل تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ 26 اپریل کو لاہور ہائیکورٹ نے 36 کیسز میں درخواست ضمانت پر فواد چوہدری کو مزید 7 روز کے لیے گرفتار نہ کرنے کا حکمنامہ جاری کیا تھا۔

مزیدخبریں