پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے مولانا فضل الرحمان سے راہیں جدا کر لیں

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے مولانا فضل الرحمان سے راہیں جدا کر لیں
ملک کی دو بڑی اپوزیشن جماعتوں نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ وہ مولانا فضل الرحمان کو پہلے ہی آگاہ کر چکے ہیں کہ وہ صرف عوامی جلسے میں شرکت کریں گے اور کسی دھرنے کی حمایت نہیں کریں گے۔ اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے کارکنوں کو دھرنے میں شرکت سے متعلق کوئی ہدایات بھی جاری نہیں کیں۔

اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم صرف ایک دن کے لیے آئے ہیں۔

اسی طرح پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ان کی پارٹی نے کثیر الجماعتی کانفرنسز (ایم پی سی) اور رہبر کمیٹی کے اجلاس کے دوران واضح کر دیا تھا وہ غیر معینہ مدت تک جاری رہنے والے دھرنے میں شرکت نہیں کریں گے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت مخالف ’آزادی مارچ‘ کے جلسے سے خطاب میں حکومت کو دو دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان پر حکومت کرنے کا حق عوام کا ہے کسی ادارے کو پاکستان پر مسلط ہونے کا کوئی حق حاصل نہیں۔

یاد رہے کہ آزادی مارچ کا آغاز 27 مارچ کو کراچی سے ہوا تھا جو سندھ کے مختلف شہروں سے ہوتا ہوا لاہور اور پھر گوجرخان پہنچا تھا اور 31 اکتوبر کی شب راولپنڈی سے ہوتا ہوا اسلام آباد میں داخل ہوا تھا۔