حکومتی کمیٹی کا مولانا فضل الرحمان کے بیان کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

12:28 PM, 2 Nov, 2019

نیا دور
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ و وزیردفاع پرویز خٹک کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم کے استعفیٰ پر کوئی بات نہیں ہوگی۔

وزیردفاع کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ایک معاہدہ کیا ہے اور آگے بڑھیں گے تو اپنے ہی کیے ہوئے معاہدے کی خلاف ورزی کریں گے، ہم نے معاہدہ کیا، اس پر کھڑے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ گراؤنڈ کا انتخاب اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے خود کیا تھا، ہم نے ان سے کہا تھا کہ گراؤنڈ سے متعلق فیصلہ انتظامیہ کرے گی، ہمارے رہبر کمیٹی سے اب بھی رابطے ہیں لیکن گزشتہ روز جلسے میں جو تقریریں کی گئیں، اس پر ہمیں افسوس ہوا ہے۔


https://twitter.com/nayadaurpk/status/1190604580725374976?s=20

پرویزخٹک کا کہنا تھا کہ حکومت نے کھلے دل سے ان کو اسلام آباد آنے دیا، اب اگر یہ دھمکیاں دے رہے ہیں تو پھر یہ زبان کے کچے ہیں اور یہ معاہدے پر قائم نہیں رہتے تو پھر یقیناً ایکشن لیا جائے گا، ہم نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے تو بتائیں ہم نے کیا خلاف ورزی کی؟ سچ کو سچ بتائیں تاکہ ملک میں افرا تفری کا ماحول نہ بنے۔


ان کا کہنا ہے کہ آئی ایس پی آر نے بھی کہا کہ وہ جمہوری منتخب حکومت کے ساتھ ہوتے ہیں، اس دفعہ نیوٹرل ماحول میں انتخابات ہوئے یہ ہار گئے، ان کو اسی کی تکلیف ہے، اگر افراتفری پیدا ہو تو پھر ملک کے لیے اداروں کو آگے آنا ہوتا ہے۔


https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1190599015458648065?s=20

سربراہ حکومتی کمیٹی کے مطابق پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ہم مذہبی کارڈ کے استعمال کے خلاف ہیں لیکن کل مولانا صاحب نے کہا کہ وہ مذہبی کارڈ استعمال کریں گے، پیپلزپارٹی والے وہاں موجود تھے اور ہنس رہے تھے، ان کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے کہ یہ اقتدار تک کیسے آئے تھے۔


انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ 30 یا 40 ہزار لوگ آئیں اور تختہ الٹ دیں، ملک کے معاشی حالات خراب تھے اور کاروبار بند تھا جس پر سخت فیصلے کیے، مشکل حالات آتے ہیں، اب بہتری آرہی ہے، عمران خان کی محنت کی وجہ سے معاشی مشکلات ختم ہورہی ہیں، کشمیر پر جو عمران خان نے مؤقف لیا آج تک کوئی نہیں لے سکا، دنیا کے ہر فورم پر عمران خان نے کشمیر کی آواز اٹھائی۔


https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1190544683820294144?s=20

پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ حکومت صرف عمران خان یا میں نہیں بلکہ تمام ادارے حکومت ہیں، یہ وقت نہیں، ان کے پاس ایسا کوئی مسئلہ یا ڈیمانڈ نہیں جس پر ہمیں فکر ہو، ان کی کوشش صرف یہ ہے کہ حکومت کو چلنے نہ دیا جائے کیوں کہ ان کو ڈر ہے کہ حکومت اپنی کارکردگی میں کامیاب نہ ہوجائے۔

مزیدخبریں