فارم ہاؤس میرے نام کرو، یہ کروڑوں روپے جو گھر میں پڑے ہیں میرے حوالے کر دو، اور یہ جو کروڑوں کے زیورات ہے نا یہ بھی مجھے دو ورنہ تمہیں جان سے مار دوں گا۔ انسپکٹر ماجد بشیر نے اپنی بیوی اداکارہ نرگِس کی کنپٹی پر گن رکھی اور یہ سارے ناجائز مطالبے ایک ہی سانس میں کر دیے۔ لیکن آگے بھی نرگِس تھیں۔ انہوں نے تو عابد باکسر جیسے انکاؤنٹر سپیشلسٹ کی بات نہ مانی تھی، یہ تو پھر انسپکٹر ماجد بشیر ہے۔ مگر ماجد بھی باز نہ آیا۔ اس نے اس انکار پر اپنی بیوی اداکارہ نرگِس کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ آؤ دیکھا نا تاؤ، خوب مارا پیٹا۔ لاتوں، مکوں، تھپڑوں، گھونسوں اور ڈنڈوں سے اتنا مارا کہ نرگِس کو خون میں نہلا دیا۔ ان کے تمام چہرے پر نِیل پڑ گئے۔ کیونکہ جو چیز ہاتھ آئی، اسی سے ماجد نے نرگِس پر وار کیے۔
مبینہ طور پر وہ نشے میں دُھت تھا اس لیے فائر بھی کر سکتا تھا۔ مگر شاید نرگِس کی قسمت نے نرگِس کا ساتھ دیا۔ مبینہ طور پر نشے کی حالت میں ہونے کے باوجود ماجد کی عقل کام کر گئی۔ اس نے گولی نہیں چلائی، لیکن تشدد میں کوئی کسر بھی نہیں چھوڑی۔ وہ تو بھلا ہو نرگِس کے بھائی خرم بھٹی کا کہ اس نے 15 پر کال کر دی۔ خرم بھٹی کا کہنا ہے کہ انسپکٹر ماجد بشیر پہلے بھی کئی بار نرگِس کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنا چکا ہے۔ بلکہ اس کی بہن کو روز ہی مارتا پیٹتا ہے۔
لیکن سوال یہ ہیں کہ انسپکٹر ماجد بشیر اپنی بیوی اداکارہ نرگِس کو آخر بار بار کیوں مارتا ہے؟ چکر تو لین دین کا ہے لیکن یہ پیسا ہے کس کا؟ نرگِس کی کمائی ہے یہ یا ماجد بشیر کی یا پھر دونوں کی؟ جس مال کا سارا جھگڑا ہے وہ جائز طریقے سے کمایا گیا یا پھر کسی ناجائز دھندے سے؟ نرگِس کل سے تھانوں کے چکر لگا رہی ہیں لیکن انہوں نے اب جا کے پرچہ کیوں درج کرایا؟ نرگِس نے ایف آئی آر درج کرانے میں اس قدر تاخیر کیوں کی؟ اور نرگِس کو اس سے پہلے کون کون لوگ بد ترین تشدد کا نشانہ بنا چکے ہیں؟
چند روز قبل سٹیج ایکٹریس نِگار چودھری نے پریس کانفرنس میں نرگِس پر سنگین الزامات لگائے تھے۔ انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ نرگِس اور ان کا شوہر انسپکٹر ماجد بشیر مل کر ڈانس پارٹیاں ارینج کرتے ہیں۔ یہ دونوں نشہ بھی کرتے ہیں۔ اور اب انتہائی مصدقہ ذرائع کا یہ دعویٰ ہے کہ نرگس اور اس کے شوہر کے بیچ جن پیسوں، زیورات اور فارم ہاؤس پر تنازعہ کھڑا ہوا یہ ان دونوں کی مشترکہ کمائی تھی۔ اور یہ سب دھن ان دونوں نے ڈانس پارٹیوں وغیرہ سے ہی کمایا تھا۔ مگر ذرائع اس بات کو کنفرم کرنے میں ناکام ہیں کہ کیا سارا کا سارا مال نرگِس نے خود رکھ لیا تھا اس لیے دونوں کی لڑائی ہوئی یا پھر ماجد بشیر اپنا حصہ لے چکا تھا۔ اور وہ نرگِس کا حصہ بھی اس سے چھیننا چاہ رہا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نرگِس پہ تشدد کی وجہ ان دونوں میں سے کوئی بھی ہو، وجہ تنازعہ اصل میں ڈانس پارٹیوں وغیرہ کے دھندے سے حاصل کیا گیا مال ہی ہے۔ اور اسی لیے نرگِس نے کئی گھنٹوں بعد پرچہ درج کروایا۔ وہ کل رات بھی تھانے گئی تھیں مگر انہوں نے درخواست نہیں دی تھی۔ لیکن اب جب یہ معاملہ میڈیا کی زینت بن گیا تو مجبوراً درخواست دینا پڑ گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نرگِس اس لیے درخواست نہیں دے رہی تھیں کہ پھر ان سے بھی اس کمائی کا ذریعہ پوچھا جاتا۔ شوبز وہ پہلے ہی چھوڑ چکی ہیں۔ سیلون چلاتی ہیں۔ مگر سیلون سے اتنا بڑا مال کہاں آتا ہے بھلا؟ اس لیے نرگِس نے پوری کوشش کی کہ پرچہ درج کرائے بغیر کوئی کارروائی ہوسکے، لیکن انہیں اس میں ناکامی ہوئی۔ خیر وجہ جو بھی ہو، کسی پر بھی خاص کر کسی خاتون پر تشدد کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ مگر نرگِس بے چاری اس حوالے سے کافی بدقسمت ثابت ہوئی ہیں۔ پہلے ان پر عابد باکسر نے تشدد کیا اور انہیں گنجا کر دیا تھا۔ اس کے بعد انسپکٹر رانا حسیب نے انہیں مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اور اب انسپکٹر ماجد بشیر جو کہ نرگِس کے شوہر بھی ہیں انہوں نے نرگِس کو پِیٹ ڈالا۔