میڈیا رپورٹ کے مطابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی اور بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے رہنما عبدالقدوس بزنجو اب وزیراعلیٰ بلوچستان بننے کے خواہشمند ہیں۔ اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ عبدالقدوس بزنجو کے قریبی ساتھی اور صوبائی وزیر نے جمیعت علمائے اسلام بلوچستان کے امیر مولانا عبدالواسع کی کراچی میں واقع رہائش گاہ میں اہم ملاقات کی ہے، اور جمیعت علمائے اسلام سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کو ہٹانے کے لیے مدد بھی طلب کی۔
روزنامہ ایکسپریس ٹربیون کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ صوبائی وزیر نے مولانا عبدالواسع سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جام کمال کو وزارت اعلٰی سے ہٹا کر عبدالقدوس بزنجو کو وزیر اعلٰی بنوانے میں تعاون چاہئیے۔
تاہم مولانا عبدالواسع نے جواب دیا کہ ہماری جماعت کسی کے مفاد میں استعمال نہیں ہوگی، اگر عبدالقدوس بزنجو اور ناراض لوگ جام کمال کو ہٹانے کے لیے سنجیدہ ہیں تو پہلے وزارتوں سے مستعفی ہوں، استعفے دے کر ناراض لوگ خود جام کمال کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں، ناراض گروپ عدم اعتماد کی تحریک لے کر آئے تو اپوزیشن ساتھ دے گی۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بلوچستان عوامی پارٹی کی صدارت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے 3 سال تک پارٹی کو بہترین انداز سے چلایا ، مجھے پارٹی کا پہلا صدر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ پارٹی کے چیف آرگنائزر اور جنرل سیکرٹری سے کہوں گا کہ وہ جلد از جلد پارٹی انتخابات کروائیں ۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بلوچستان میں اپوزیشن نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک بلوچستان اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروائی تھی۔ اس تحریک عدم اعتماد پر 16 ارکان اسمبلی کے دستخط ہیں۔ اس تحریک میں کہا گیا کہ گذشتہ 3 سال میں جام کمال خان کی خراب حکمرانی کے باعث بلوچستان میں شدید مایوسی، بدامنی ،بیروزگاری اور اداروں کی کارکردگی شدید متاثر ہوئی۔