ذرائع کے مطابق یہ جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب باسط علی نے اچانک دوران گفتگو رمیز راجہ کو ” ریمبو“ کہہ کر مخاطب کیا، یہ سنتے ہی چیئرمین پی سی بی سیخ پا ہو گئے اور انھیں کھری کھری سنا دیں۔ رمیز راجہ کو غصے میں بپھرا دیکھ کر میٹنگ میں موجود دیگر لوگ بھی ڈر گئے اور کسی کی آواز نہیں نکلی، سب دم سادھے بیٹھ کر ہدایات سنتے رہے۔
رمیز راجہ نے باسط علی کو سخت الفاظ میں تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر باسط آپ کو کیا ہو گیا ہے، آپ اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین سے مخاطب ہیں، آپ کیلئے مناسب یہی ہوگا کہ مجھ سے سنبھل کر بات کریں، آئندہ احتیاط کریں، ایسی باتیں برداشت نہیں کی جائیں گی۔
چیئرمین پی سی بی نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ سے جڑے تمام کوچز کو پیغام دیا کہ اپنی نوکری کا حق ادا کریں اور دوستیاں نہ نبھائیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رمیز راجہ نے صوبائی ٹیموں کے کوچز کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مستقبل میں کسی بھی قسم کی امید نہ رکھنے سے آگاہ کر دیا ہے۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے 6 صوبائی ٹیموں کے کوچز و سلیکٹرز کیساتھ ورچوئل میٹنگ کال کی تھی جس میں سندھ کے کوچ باسط علی، بلوچستان کے کوچ فیصل اقبال، سینٹرل پنجاب کے عبدالرزاق، کے پی کے عبدالرحمن، سدرن پنجاب کے شاہد انور اور نادرن پنجاب کے اعجاز احمد جونیئر نے شرکت کی۔