سابق مشیر ظفر شیخ نے کہا کہ جب حکومت نے اقتدار سنبھالا تو ڈالر ایک سو پندرہ سے ایک سو بیس روپے کا تھا‘ آج ایک سو تہتر روپے سے تجاوز کر چکا ہے جس سے پاکستان میں درآمدی اشیاء‘ درآمدی خام مال‘ درآمدی مشینری‘ ایکوپمنٹس کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔
جب اُن سے پوچھا گیا کہ آپ تو اس وقت امریکہ میں ہیں‘ آپ کے علم کے مطابق جو ڈالر پاکستان میں ایک سو تہتر روپے سے تجاوز کر گیا ہے ‘ بنگلہ دیش کے کتنے ٹکے کا ایک ڈالر ہے تو اُنہوں نے بتایا کہ 84ٹکے کا ایک ڈالر ہے اور صرف 72انڈین روپے ایک امریکی ڈالر کے برابر ہیں۔
ظفر شیخ گزشتہ روز امریکہ سے نمائندہ جنگ کو انٹرویو دے رہے تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستانی روپے کو ایک منظم پلان کے ذریعے کمزور کر کے قومی معیشت کو تباہ و برباد کیا جا رہا ہے۔