یوہانی ڈی سلوا 30 جولائی 1993ء میں کولمبو میں پیدا ہوئیں۔ وہ اپنے ملک کی واحد گلوکارہ ہیں جن کے یوٹیوب پر مداحوں کی تعداد 2.46 ملین تک پہنچ چکی ہے۔ '' مانیکے ماگے ہیٹے'' سے پہلے ان کا گانا '' دیویانگے باری'' بھی بہت مقبول ہوا تھا۔
سنہالی زبان کا یہ گانا 2020ء میں گلوکار سیتھیشان رتھنیاکا (ڈولن اے آر ایکس) نے گایا تھا لیکن حال ہی میں یوہانی ڈی سلوا کی مدھر آواز نے اسے چار چاند لگا دیئے ہیں۔ بالی ووڈ کے لیجنڈ اداکار امیتابھ بچن ہوں یا مادھوری ڈکشٹ سب ہی اس گانے پر جھومتے نظر آ رہے ہیں۔
میوزک پرڈیوسر چاماتھ سنگیتھ نے گانے کی مقبولیت بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ 2020ء میں ساتھیشان نے جو گانا میرے سامنے پیش کیا، مجھے نہ تو اس کا میوزک پسند آیا اور نہ ہی شاعری، اس لئے میں نے ان سے معذرت کر لی تھی لیکن ایک ہفتہ بعد وہ اس گانے کو مکمل تبدیل کرکے لائے، یہی گانا آج دنیا بھر میں مقبول ہو رہا ہے۔
آج اس گانے کے بول زبان زد عام ہیں، لوگ اس کی رنگ ٹونز اپنے موبائل پر لگا رہے ہیں، شوبز شخصیات اور سوشل میڈیا صارفین اس کے سحر میں مبتلا ہو کر انسٹاگرام پر اس پر تھرکتے ہوئے اپنی ویڈیوز اپ لوڈ کر رہے ہیں۔
پاکستانی اداکارہ فریال محمود بھی اس گانے کے مداحوں میں شامل ہیں جو اس پر ڈانس کئے بغیر نہ رہ سکیں۔ انہوں نے انسٹاگرام پر اس گانے پر مستی میں جھومتے ہوئے اپنی ویڈیو پیش کی لیکن پاکستانیوں نے اپنی عادت سے مجبور ہو کر انھیں شدید تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔
پاکستانی سوشل میڈیا صارفین ہمیشہ کی طرح اس بار بھی نصحیتیں اور مشورے دیتے نظر آئے، کچھ نے فریال محمود کے لباس پر تنقید کی تو کچھ نے کہا کہ محترمہ اپنی حدود میں رہیں، ہم پاکستانی ہیں اور ہمارا معاشرہ اسلامی لیکن انہوں نے تمام تنقیدوں کا جواب دیتے ہوئے صارفین سے کہا کہ انھیں میرا ڈانس پسند نہیں تو مجھے ان فالو کر دیں۔