سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سینئر رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی ثنااللہ بلوچ نے سردار عطااللہ مینگل کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ‘ بلوچستان نیشنل پارٹی اپنے عظیم قائد، سرپرست اعلیٰ، بلوچستان کے تاریخ ساز قوم پرست رہنما اور مینار بلوچ اب ہمارے درمیان نہیں رہے -
https://twitter.com/Senator_Baloch/status/1433399591983067147
بی این پی کے مطابق سردار عطاءاللہ مینگل کا جسد خاکی کل علی الصبح 5 بجے کراچی سے ان کے آبائی شہر وڈھ کے لیے روانہ کردی جائے گی اور نمازجنازہ جمعہ کی نماز کے بعد 3 بجے ادا کی جائے گی-
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سینئر سیاست دان عطا اللہ مینگل کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ عطااللہ مینگل نے ہمیشہ بلوچستان کے غریب عوام کے حقوق کی ہمیشہ بات کی، اللہ پاک مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔
سردار عطااللہ خان مینگل 1929 میں بلوچستان کے شہر وڈھ میں سردار رسول بخش مینگل کے ہاں پیدا ہوئے تھے۔ سردار عطااللہ مینگل یکم مئی 1972 سے 13 فروری 1973 تک بلوچستان کے پہلے وزیر اعلی رہے، اس دوران بلوچستان میں کئی اصلاحات کیں اور جامعات کی بنیاد رکھیں۔
انہوں نے بلوچستان یونیورسٹی، انجینئرنگ یونیورسٹی خضدار اور بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کی بنیاد رکھی جبکہ اس سے قبل بلوچستان بورڈ کے امتحانات ملتان میں ہوتے تھے۔
سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے جب 1973 میں بلوچستان میں گورنر راج لگا کر بلوچستان میں عطااللہ خان مینگل کی حکومت ختم کر دی۔ ذوالفقار علی بھٹو نے بلوچستان میں فوجی آپریشن کیا تو اس کے خلاف سردار عطااللہ مینگل نے مزاحمت کی اور اسی بنیاد پر انہیں کئی سال تک جیل میں رکھا گیا۔ بعد ازاں انہوں نے کئی سال تک لندن میں جلاوطنی اختیار کی اور 1990 کی دہائی میں جلاوطنی ختم کر کے واپس وطن آئے، جس کے بعد بلوچستان اور ملکی سطح پر سیاست میں دوبارہ فعال کردار ادا کیا۔
6 دسمبر 1996 کو بلوچستان کے تمام قوم پرست جماعتوں پر مشتمل بلوچستان نیشنل پارٹی کی بنیاد رکھی اور1997 کے انتخابات میں بلوچستان نیشنل پارٹی نے صوبے میں اکثریت حاصل کی۔ سردار عطااللہ مینگل کے بیٹے اختر جان مینگل22 فروری 1997 کو وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب ہوئے، اور 19 ماہ تک بلوچستان کے وزیراعلی رہے اور مرکزی حکومت کے ساتھ اختلافات کے بعد جولائی 1998 میں اختر جان مینگل نے استعفیٰ دے دیا۔