اعتزاز احسن نے لاہور ہائیکورٹ میں میر شکیل الرحمان کی رہائی کی درخواست پر سماعت کے دوران یہ بات کہی، کیس کی سماعت جسٹس سردار احمد نعیم پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔
میر شکیل الرحمان کے وکیل اعتزاز احسن نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میر شکیل الرحمان کو شکایت کی تصدیق کی سطح پر گرفتار کیا گیا جو کہ غیر قانونی ہے
انہوں نے کہا کہ میر شکیل الرحمان کے خلاف 34 سال پرانا کیس کھولا گیا جس میں نیب کی بدنیتی ظاہر ہوتی ہے، 20 سال نیب نے بھی کچھ نہیں کیا، نیب کے دائرہ اختیار میں یہ کیس نہیںآتا۔ان کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمان کوچیئرمین نیب نے ذاتی غصہ کی وجہ سے گرفتار کروایا، معاملہ ایک ویڈیو لیک کیس کو نشر کرنے کا ہے جس کے بارے میں انہوں نے دلائل کی دستاویزات میں سب کچھ لکھ دیا ہے اور وہ اسے یہاں بیان نہیں کرنا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی نیب لاہور کی جعلی ڈگری کا معاملہ بھی جیو نیوز نے اٹھایا اس وجہ سے وہ میر شکیل الرحمان سے ناراض ہیں۔