تاریخ کے اس اہم موڑ پراسٹبلشمنٹ کو ملک میں ایک مقبول سولین شراکت دار چاہیے تھا تاکہ پاکستان کو ایک ایسا ”نارمل“ ملک بنایا جاسکے جہاں ملکی سیاست اور معیشت اس کی بیرونی پالیسیوں کو کنٹرول کرتی ہے۔ مشکل یہ آن پڑی کہ وہ سولین شراکت دار دور جدید کا شیخ چلی ثابت ہوا ہے۔ جتنی جلدی اسٹبلشمنٹ اپنی خوش فہمی سے نکل آئے اوراپنے گھر کو درست کرلے، اتنا ہی بہتر ہوگا۔ ریاست اور معاشرے اور ہرکسی کے لیے اسی میں بہتری ہے۔
"اسٹیبلشمنٹ عمران خان کی حکومت سے چھٹکارہ چاہتی ہے"
01:18 PM, 3 Apr, 2021