بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارے پیپلز پارٹی کے کچھ دوستوں کو لگ رہا ہے کہ جیسے یوسف رضا گیلانی کی کامیابی عمران خان کو ہضم نہیں ہوئی، ویسے ہی ہمارے مسلم لیگ(ن) کے کچھ دوستوں کو بھی ہضم نہیں ہوئی، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ہم مسلم لیگ (ن) کی ضمنی انتخابات میں فتح پر خوش ہوتے ہیں تو اسی طرح مسلم لیگ(ن) کو بھی پیپلز پارٹی کی کامیابی پر خوش ہونا چاہیے، چھوٹے موٹے حسد کی وجہ اتنے بڑے مقصد کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے اور ہر وقت آر یا پار کی سیاست نہیں چلتی، آپ کو بہت سنجیدگی اور ٹھنڈے دل و دماغ کے ساتھ فیصلے لینے چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں آج بھی امید کرتا ہوں کہ پی ڈی ایم کے صدر کی حیثیت سے مولانا فضل الرحمٰن اپوزیشن کے درمیان اتحاد میں اضافے کے لیے غیرجانبدار اور سنجیدہ کردار ادا کریں گے۔
خیرپور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ معیشت پر پی ٹی آئی ایم ایف کی جو ڈیل لے کر آئے ہیں اس کی ہم نے پہلے دن سے مخالفت کی ہے، جب یہ منظور ہوا تو ہم نے جگہ جگہ جا کر اس کی مخالفت کی تھی اور پاکستان کے عوام کو بتایا کہ یہ ڈیل ان کے مفاد میں نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ڈیل کے نتیجے میں پاکستان کے عوام کو تکلیف پہنچے گی اور اگر ریلیف ہے تو ریلیف صرف امیروں کے لیے ہے اور پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کے نتیجے میں پاکستان نے اپنی معاشی خود مختاری کھو دی ہے
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) جس کو بھی مذاکرات کے لیے نامزد کرے گی ہم اس سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور اس بات میں کوئی حقیقت نہیں ہے کہ ہم کسی لڑائی میں پڑنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن جماعتیں مل کر حکومت کی مخالفت نہیں کریں گی تو اس کا فائدہ عمران خان کو ہو گا اور ہماری کوشش یہ ہے کہ یہ کٹھ پتلی حکومت اپنی مدت مکمل نہیں کرے، اگر اپوزیشن مل کر ان کا مقابلہ کرتی ہے تو عمران خان اپنی حکومت کی مدت پوری نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کی جانب سے سینیٹ الیکشن جیتنے کے بعد نوشتہ دیوار پڑھا جا چکا ہے اور اس حکومت کو جانا ہو گا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ میں آج بھی سمجھتا ہوں کہ آپس میں لڑنے کے بجائے اگر ہم اس حکومت کو نشانہ بنائیں تو ہم اس مقصد میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی جماعت کے لیے غلط بیان بازی اپوزیشن کے فائدے میں نہیں ہے اور اسی وجہ سے میں بھی کوئی بیان دینے سے گریز کررہا ہوں ورنہ آپ جانتے ہیں کہ ہم اچھے طریقے سے ہر بات کا جواب دے سکتے ہیں۔