ذرائع کے مطابق واٹس ایپ انتظامیہ نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کا موبائل ڈیٹا مکمل محفوظ ہے، ہم اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ واٹس ایپ بحال ہونے میں سات روز لگ سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ ہیکرز نے لوگوں کے واٹس ایپ اکاﺅنٹ ہیک کرنے کا ایک اور حیران کن طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے جس کی وجہ سے اکثر صارفین اپنے اپنے اکاﺅنٹ سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔
اس طریقے میں صارف کو ایک ’لاگ اِن‘ کوڈ کا حامل میسج موصول ہوتا ہے۔ یہ لاگ اِن کوڈ درحقیقت آپ کے واٹس ایپ اکاﺅنٹ میں ’لاگ اِن‘ کرنے کے لیے ہوتا ہے تاہم ہیکرز اس فراڈ کے اگلے مرحلے میں اس کے متعلق جھوٹ بولتے ہیں۔
جس صارف کے فون پر یہ لاگ ان کوڈ کا حامل میسج آیا ہوتا ہے، اس کے کسی دوست کے واٹس ایپ سے ہیکرز اسے ایک اور پیغام بھیجتے ہیں۔ وہ اسے کہتے ہیں کہ میرا لاگ ان کوڈ غلطی سے آپ کی طرف آ گیا ہے، پلیز وہ مجھے دے دو۔
اب صارف سمجھتا ہے کہ یہ اس کا دوست ہے جو اس سے کوڈ واپس مانگ رہا ہے، لہٰذا وہ بغیر سوچے یہ میسج اپنے دوست کو فارورڈ کر دیتا ہے اور پھر بس اس کوڈ کے ذریعے ہیکرز اس کے اکاﺅنٹ کو ہیک کر لیتے ہیں اور پھر اس کے اکاﺅنٹ کے ذریعے اس کے دوستوں کے اکاﺅنٹس کے ایسے ہی لاگ ان کوڈز حاصل کرتے ہیں اور یہ سلسلہ چلتا چلا جاتا ہے۔
سائبر سکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو ایسا کوئی بھی میسج واٹس ایپ پر موصول ہوتا ہے تو اس میں شامل لاگ ان کوڈ کسی کو کبھی مت دیں۔ آپ کو ایسے کسی میسج کا جواب دینے کی بھی ضرورت نہیں بلکہ اسے ڈیلیٹ کر دیں۔ہیکرز کے ایسے میسجز کو نظر انداز کردینا ہی ان کا واحد علاج ہے۔