واضح ہو رہا ہے کہ اس مارچ نے حکمران طبقات کو پریشان کر دیا ہے۔ ریاست نے بڑی محنت سے جس طبقاتی نظام کی آبیاری کی ہے، اپنی نرسری میں سیاسی لیڈران اور لیبارٹریوں میں سیاسی جماعتیں پیدا کی ہیں، اس سارے نظام کو گزند پہنچے گی تو ردعمل تو آئے گا۔
لیکن طلبہ کو اب ہوش سے کام لینا ہوگا۔