بنگلا دیش کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس فارمیٹ میں وکٹ لینے کیلئے زیادہ محنت درکار ہوتی ہے۔ ٹیم کی کوشش ہوگی کہ دوسرے ٹیسٹ میں بھی اچھا کھیل پیش کریں۔
شاہین آفریدی کا کہنا تھا کہ میری ہمیشہ یہی کوشش ہوتی ہے کہ جب کپتان گیند پکڑائے تو اپنی 100 فیصد کارکردگی قوم کے سامنے رکھوں۔ میں اپنی پرفارمنس سے پاکستانی ٹیم کی فتوحات میں کردار ادا کرنے کیلئے کوشاں رہتا ہوں۔ بابر اعظم کی کپتان پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ہر کھلاڑی کو اعتماد اور سپورٹ کرتا ہے۔
نوجوان بائولر کا کہنا تھا کہ بائولنگ میں جارحانہ انداز میرا شوق ہے۔ تگڑا انسان ہر طرح کی کنڈیشنز میں جارحانہ بائولنگ کرسکتا ہے۔ میں اب تینوں فارمیٹس کی کرکٹ کے ہر لمحے کو انجوائے کر رہا ہوں۔
ساتھی کھلاڑی حسن علی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کیساتھ میری اچھی جوڑی بن گئی ہے۔ حسن علی کیساتھ پارٹنرشپ میں بائولنگ کرنا اچھا لگتا ہے کیونکہ وہ زبردست فائٹر ہے۔
ورچوئل پریس کانفرنس میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ کھیل کا مجھ پر کوئی دبائو نہیں ہے۔ خود کو صحتمند رکھنے کیلئے سخت ٹریننگ کرنے کا عادی ہوں۔ میرا ٹرینر بھی اس چیز کا بہت خیال رکھتا ہے۔ کورونا کے ماحول میں ویسے ہی بہت زیادہ محنت کرنا پڑ رہی ہے۔