ہاکی لیجنڈ اولمپئین رشید الحسن ، اولمپکس (1984)، ورلڈ کپ (1982)، ایشین گیمز (1982)، ایشیا کپ (1982 اور 1985) اور جونیئر ورلڈ کپ (1979) کی گولڈ میڈل جیتنے والی ٹیم کے بھی رکن رہے۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری آصف باجوہ نے اولپمئین رشید الحسن پر پابندی کی تصدیق کردی ہے، ان کا کہنا تھا کہ اولمپئین رشید الحسن نے ہاکی پر تجزیہ دیتے ہوئے وزیراعظم کے خلاف بیانات دیے اور پھر پی ایچ ایف کے بھجوائے گئے شوکاز کا جواب نہیں دیا تھا۔
سیکریٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن نے یہ بھی کہا کہ رشید الحسن کے ریمارکس کا حکومت کی جانب سے سخت نوٹس لیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ پاکستان ہاکی ٹیم کے کوچ رانا ظہہیر احمد بابر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اولمپین رشید الحسن کی وزیر اعظم پاکستان سے متعلق گفتگو انتہائی ناشائستہ اور شرمناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اولمپین رشید الحسن نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے نام آڈیو پیغام میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ادب و اخلاق کی تمام حدیں پھلانگ ڈالیں۔
قومی ہاکی کوچ رانا ظہیر احمد نے کہا کہ اولمپینز ہمارے لئے قابل احترام ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ رشید الحسن اپنی اس گفتگو سے نئی نسل کو کیا پیغام دینا چاہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اولمپین رشید الحسن کو سمجھنا چاہیئے کہ ذاتی خواہشات پر نظام نہیں چلتے۔
ایک اولمپین ہوتے ہوئے انہیں زیبا نہیں دیتا کہ رشید الحسن وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے متعلق غیرشائستہ اور غیر ذمہذب گفتگو کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ رشید الحسن کا یہ عمل شرمناک ہے اور پاکستان ہاکی کمیونٹی اس کی مذمت کرتی ہے۔