سینئر صحافی حامد میر عدالت میں پیش ہوئے اور بطور عدالتی معاون رپورٹ جمع کرائی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا تمام عدالتی معاونین نے رپورٹ جمع کرا دی ہے؟
جس پر ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ کچھ عدالتی معاونین نے اپنی رپورٹ جمع کرانے کے لئے وقت مانگا ہے۔ عدالتی معاون فریحہ عزیز کی جانب سے جواب جمع کرانے کے لئے وقت مانگا گیا ہے۔
اس پر عدالت نے کہا کہ انفارمیشن تک جتنی رسائی ہوگی اتنا ہی معاشرہ بھی بہتر ہوگا۔ آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کو سامنے رکھ کر دیکھیں تو تین چار چیزیں اہم ہیں۔
عدالت عالیہ نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کے نام پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقاریر نہیں ہونی چاہیں۔ اگر فریڈم آف ایکسپریشن نہیں ہوگا تو کچھ نہیں ہوگا۔ اس لئے معلومات تک رسائی ضروری ہیں۔ کیس کی مزید سماعت سات مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔