یوٹیوب پر اپنے حالیہ وی لاگ میں شریک میزبان سینئر صحافی عمر چیمہ سے گفتگو کرتے ہوئے اعزاز سید کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی افسوس ناک امر ہے کہ وزیر اعظم کے عملے کا ایک بندہ ان کی آڈیو ریکارڈ کر کے لیک کرتا رہا ہے۔ اس اے ڈی سی کا کوڈ نام میجر ارسلان ہے مگر ان کا اصل نام عبد الرحمٰن ہے۔ اس نے تفتیش کے آغاز ہی میں اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔
اعزاز سید نے بتایا کہ میجر ارسلان کے علاوہ فیض حمید کے قریبی دو اور افسران کو بھی تفتیش کے لئے طلب کر لیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک آفیسر سعودی عرب میں تعینات ہیں جن کا نام رحمت اللہ ہے جبکہ میجر ارسلان نامی دوسرے آفیسر یو اے ای میں تعینات ہیں۔ سعودی عرب والے آفیسر اسلام آباد پہنچ چکے ہیں مگر یو اے ای والے آفیسرابھی نہیں پہنچے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی دفعہ اس پیمانے پر تفتیش ہو رہی ہے۔ ان دونوں صاحبان کے بارے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ جنرل (ر) فیض حمید کے انتہائی قریب سمجھے جاتے ہیں۔