پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ عمران خان کی طرف سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق کے خلاف عدم انصاف اور عدم اعتماد کی درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے وکیل کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’آپ سے مجھے انصاف کی توقع نہیں آپ نے متعدد مواقعوں پر میرے خلاف کسی ذاتی و دیگر وجوہات کی وجہ سے خلاف قانون فیصلے دیے۔ آئندہ آپ سے گزارش ہے کہ میرا کوئی کیس آپ نہ سنیں۔‘
درخواست میں عمران خان نے توشہ خانہ کیس کے ٹرائل کے خلاف درخواستیں دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا کردی۔
عمران خان نے موقف اپنایا ہے کہ یقین ہے کہ اِس بنچ سے شفاف اور غیر جانب دارانہ انصاف نہیں ملے گا۔ استدعا ہے کہ چیف جسٹس چیئرمین تحریک انصاف کی درخواستیں سننے سے معذرت کرلیں اور کیس دوسری عدالت کو منتقل کردیں۔
https://twitter.com/PTIofficial/status/1675773470255316992?s=20
واضح رہے کہ سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیلیں چیف جسٹس کی عدالت میں زیر سماعت ہیں۔ درخواست میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
دریں اثنا چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف اسلام آباد میں درج 10 مقدمات کے معاملے میں پیش رفت سامنے آئی ہے۔ چیف کمشنر نے ضلعی کچہری میں مقرر سماعتوں کو جوڈیشل کمپلیکس منتقل کردیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ شہزاد ٹاؤن اور تھانہ ترنول میں درج دو دو مقدمات سمیت تھانہ کراچی کمپنی، کوہسار، رمنا، سیکریٹریٹ، مارگلہ اور کھنہ میں درج مقدمات پر کل سماعت ہوگی۔
تحریک انصاف کے سربراہ کا دعویٰ ہے کہ ان کے خلاف ملک بھر میں 100 سے زائد مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔