خاتون نے کہا، میں نے اپنے شوہر کو کئی بار ایسا کرنے سے منع کیا تاہم وہ اپنی عادت سے باز نہیں آیا۔
مصر کے اخبار’’ الشاہد ‘‘ کے مطابق، دونوں کی شادی کو ایک برس بیت چکا ہے۔
خاتون نے عدالت میں خلع کا مقدمہ دائر کرنے کے بعد جج کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا، شادی سے قبل میں قطعی طور پر لاعلم تھی کہ میرے ہونے والے شوہر کا اس قسم کا بھی کوئی شوق ہے۔ اگرچہ ہم ایک دوسرے کو کافی عرصہ سے جانتے تھے کیوں کہ ہم ایک ہی جگہ پر کام کرتے ہیں لیکن مجھے کبھی اس کی اس عادت کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا۔
خاتون نے مزید کہا، مجھے اپنے شوہر کی اس عادت کے بارے میں اس وقت معلوم ہوا جب ایک رات میرے شوہر کے منہ سے عجیب سی بو آئی، میرا سر چکرانے لگا۔ میرے دریافت کرنے پر اس نے جواب دیا، میں سوکھی مچھلی کھا کر آیا ہوں۔
میں نے شوہر سے آئندہ یہ خوراک نہ کھانے کی درخواست کی جس پر اس نے مجھے یہ یقین دلایا کہ وہ اس بات کا خیال رکھے گا۔ ہمارے درمیان یہ معاہدہ ہو گیا تھا کہ جب بھی اسے مچھلی کھانا ہو گی، وہ اپنی والدہ کے گھر جا کر یہ شوق پورا کر لے اور گھر واپسی سے قبل یہ خاص اہتمام کرے کہ اس کے منہ یا کپڑوں سے بو نہ آئے۔
خاتون نے کہا، شوہر نے بہ مشکل ایک ہفتہ ہی اس معاہدے پر عمل کیا۔ وہ جب بھی مچھلی اور پیاز کھا کر گھر واپس آتا تو اس کے منہ سے اٹھنے والی بو میرے لیے ناقابل برداشت ہوتی۔ مجھے ایسا محسوس ہوتا کہ میں مچھلی منڈی میں رہ رہی ہوں۔
دوسری جانب شوہر کا یہ موقف ہے کہ وہ کوئی حرام چیز نہیں کھاتا بلکہ مچھلی ایک اچھی خوراک ہے۔ اتنی سی بات کو اس کی بیوی نے اس قدر بڑا مسئلہ بنا دیا ہے کہ عدالت میں خلع کا دعویٰ دائر کر دیا۔ عدالت نے مقدمے کو مصالحتی کمیٹی کے سپرد کر دیا ہے۔