انہوں نے کہا کہ موجودہ ٹیکس دہندگان پر ٹیکسوں کا بوجھ نہیں ڈال سکتے، شارٹ کٹ کے ذریعے ٹیکس ٹارگٹ پورا نہیں کر سکتے، ٹیکس دہندگان کو غیر ضروری نوٹس بھیجنے کاسلسلہ بجٹ کےبعد بند ہوجائے گا،ایمنسٹی کے نتائج بجٹ کے بعد آنا شروع ہوں گے۔
شبر زید ی نے مزید کہا کہ ایف بی آر کا سیکشن 122،5،8 بجٹ کے فوراً بعد ختم کردیا جائے گا،اس فیصلے سے ٹیکس دہندگان کو غیر ضروری نوٹسز بھیجنے کا سلسلہ ختم ہوگا، ٹیکس دہندگان کا غیر ضروری آڈٹ بھی اسی اختیار کے تحت ہوتا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ ٹیکس گوشوارے جمع نا کروانے والے اکاونٹ ہولڈرکی تفصیلات بھی ایف بی آر کو دی جائیں گی، ٹیکسیشن کو بہتر کیا جائے گا،اگلے بجٹ میں محصولات بڑھانے کیلئے ٹیکسیشن کو بہتر کیا جائے گا۔
شبر زیدی نے مزید کہا کہ شوگر ملز ود ہولڈنگ ٹیکس دہندہ کے طور پر رجسٹرڈ کی جائیں گی، چینی کے ڈیلر کو بھی ایف بی آر کے ساتھ رجسٹرڈ ہونا پڑے گا،ایمنسٹی کا مقصد ٹیکس وصولیاں بڑھانا نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بے نامی جائیدادیں اور اکاونٹ رکھنے والے اثاثہ جات اسکیم سے فائدہ اٹھائیں، اسکیم کے نتائج بجٹ کے بعد آنا شروع ہوں گے،اس کے تحت ٹیکس وصولیوں کا کوئی ہدف مقرر نہیں۔