ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس اعظم خان نے بتایا کہ زخمی بچوں کو ضلع ہنگو کے علاقے تھل کے ایک ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قریبی گھروں کے بچے مدرسے کے کلاس روم میں قرآن کریم کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے موجود تھے کہ ان پر اچانک چھت گر گئی۔
بعد ازاں مقامی افراد فوری طور پر ملبے میں پھنسے افراد کو بچانے کے لیے جائے وقوع پر پہنچے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ لڑکیوں سمیت 13 زخمی بچوں کو تھیل کے ہسپتالوں میں لے جایا گیا تھا۔ جہاں ڈاکٹروں نے دو بچوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی تھی۔
تھیل میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبد الرحمٰن نے بتایا کہ ایک لاش اور پانچ زخمی بچوں کو ہسپتال لایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دو بچوں کو علاج کے بعد گھر بھیج دیا گیا جبکہ دو شدید زخمی بچوں کو پشاور کے ایک ہسپتال میں بھیج دیا گیا۔
انہوں نے متوفی بچے کی شناخت عادل کے نام سے کی، دیگر زخمی بچوں کو تھل کے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک بچے کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی۔ ہسپتال کے ایک ملازم نے بتایا کہ زخمیوں میں کم عمر لڑکیاں بھی شامل ہیں۔