ویسے تو پاکستان میں سازشی مفروضوں کے تحت سمجھا جاتا ہے کہ کرونا ایک یہودی سازش ہے۔ تاہم دنیا کا واحد یہودی اکثریت والا ملک اسرائیل اس وقت کرونا کی وبا سے لڑ رہا ہے اور وہاں یہ وبا خطرناک شکل اختیار کر چکی ہے۔
بی بی سی نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل میں 40 کے قریب سکولوں میں وبا کہ پھیلاؤ کے بعد 7000 طلبہ و اساتذہ کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
حالیہ دنوں میں یروشلم کے جمیزیا ہائی سکول میں کرونا وائرس کے نئے کیسز کی سب سے بڑی تعداد سامنے آئی تھی اور 130 کے قریب افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔ مقامی میڈیا کے مطابق ایک بیمار استاد کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا باعث بنا ہے۔
سکولوں اور دیگر اداروں میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ نے اس وبا کی دوسری لہر کے حوالے سے خدشات میں اضافہ کیا ہے۔
منگل کے روز وزارتِ صحت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 116 نئے کیسز سامنے آئے تھے جس کے بعد ملک میں کرونا وائرس کے کل مریضوں کی تعداد 17342 جبکہ اموات 290 ہو گئی ہیں۔ اسرائیلی حکومت صورتحال کو قابو میں قرار دے رہی ہے اور اسی لئے اس کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سکول اور کنڈرگارٹنز تاحال کھلے رہیں گے۔