پیمرا نے عمران خان کے حالیہ ٹی وی انٹرویو کا متنازع بیان نشر کرنے پر پابندی لگادی

پیمرا نے عمران خان کے حالیہ ٹی وی انٹرویو کا متنازع بیان نشر کرنے پر پابندی لگادی
سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے گزشتہ روز دیے گئے انٹرویو پر پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ( پیمرا) بھی میدان میں آگیا اور ٹی وی چینلز کو یہ مواد نشر کرنے سے روک دیا۔

پیمرا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز سمیع ابراہیم کو بول نیوز کیلئے دیے گئے انٹرویو میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جو بیان دیا اس نے قومی سلامتی ، آزادی، ملکی استحکام ، خود مختاری اور نظریہ پاکستان کو شدید خطرے سے دوچار کردیا ۔ اس انٹرویو سے بظاہر ایسا لگتا ہے کہ لوگوں میں نفرت اور ملک میں امن و امان کی صورت حال خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔

پیمرا کا کہنا ہے کہ یہ مواد آئین کے آرٹیکل 19 کی شق 20 اے کی خلاف ورزی ہے، اس کے علاوہ یہ پیمرا کے سیکشن 27 کے بھی خلاف ہے۔ عمران خان کے بیان نے قومی سلامتی سنگین خطرے میں ڈالی ہے، عمران خان کے بیان نے ملک کی آزادی، خود مختاری، سالمیت کو سنگین خطرےمیں ڈالا ہے۔

پیمرا نے تمام ٹی وی چینلز کو ہدایت کی ہے کہ وہ عمران خان کا یہ انٹرویو یا اس کا کوئی بھی حصہ نشر نہ کریں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز اپنے انٹرویو میں عمران خان نے کہا تھا کہ اگر اس وقت اسٹیبلشمنٹ صحیح فیصلے نہیں کرے گی تو لکھ کر دیتا ہوں کہ یہ بھی تباہ ہوں گے، فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی، اس وقت ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے، روپیہ گر رہا ہے اور سٹاک مارکیٹ نیچے جا رہی ہے ، اگر ملک دیوالیہ ہوگیا تو کیا ہوگا؟ سب سے پہلے فوج ہِٹ ہوگی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ملک دیوالیہ ہونے کے بعد سب سے پہلے فوج کو ٹارگٹ کیا جائے گا اور پھر اس کے بعد ہم سے وہی کروایا جائے گا جو یوکرین سے کروایا گیا، ہمیں ڈی نیوکلیئرائز کیا جائے گا۔ پاکستان واحد مسلمان ملک ہے جس کے پاس نیوکلیئر ہتھیار ہیں، اگر پاکستان کی ایٹمی قوت ختم ہوئی تو اس کے تین حصے ہوں گے، یہ پہلے سے پلان بنے ہوئے ہیں، انڈیا کا کوئی بھی تھنک ٹینک اٹھا کر دیکھ لیں وہ پاکستان کے ٹکڑے کرنے کے منصوبے تیار کرکے بیٹھے ہیں۔