اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان خود مختار ملک ہے ڈیفالٹ نہیں ہوگا۔ ہم تمام ادائیگیاں وقت پر کریں گے اور ملک ڈیفالٹ نہیں ہوگا۔ ڈیفالٹ کی تاریخیں دینے والوں کو شرم آنی چاہیے۔ کچھ لوگوں کو شوق ہے کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے لیکن ایسا نہیں ہوگا۔ ہمارے پاس ٹریلین ڈالرز کے اثاثے ہیں۔ باہر تو کوئی نہیں کہہ رہا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کرے گا۔ ایم ڈی آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ادائیگیوں میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہوئی۔ کوشش ہے کہ غیرملکی ادائیگیاں وقت پر کریں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔ حکومت اب تک معیشت میں جدوجہد کررہی ہے۔ مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی پر بوجھ پڑا ہے۔ ماضی میں کئے گئے وعدوں پر عمل نہیں کیا گیا۔ ملکی معیشت مشکل کا شکار ہے لیکن بہتری کی امید ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سیاسی عدم استحکام معیشت کے نقصان کی بڑی وجہ ہے۔ ملک کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ایک روز میں سارے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ پاکستان نے سروائیو کرنا ہے اور ہم نے مل کر چیلنج کا سامنا کیا مزید بھی کریں گے۔ بہت مشکل اصلاحات ہوچکیں۔ آئی ایم ایف معاہدے کی تاخیر میں کوئی تکنیکی وجہ نہیں ہے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ ہمیں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔معاشی ٹیم پوری کوشش کررہی ہے۔ ملک کو مل کر مشکلات سے نکالیں گے۔ آئندہ ہفتوں میں نئے آئیڈیاز ہوں گے اور بجٹ بھی ہوگا۔ اس کے بعد لانگ ٹرم کے لیے کچھ اور کام ہوں گے۔ پاکستان میں اب وہ چیزیں ہوں گی جس کا یہ حقدار ہے۔