یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی) لاہور کے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس اینڈ مینجمنٹ نے طلبا و طالبات کے لیے لباس کے حوالے سے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں جن میں سے ہر ایک کی خلاف ورزی پر پانچ ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا۔
یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری کی جانے والی ہدایات میں طالبات کے لیے سر پر سکارف یا ڈوپٹہ اوڑھنا لازمی قرار دیا گیا ہے جب کہ بغیر آستینوں والی قمیصیں اور کیپری پاجامے پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ طلباء کے لیے جمعہ کے روز شلوار قمیص پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ یو ای ٹی انتظامیہ جینز میں ملبوس کسی بھی طالب علم کو کیمپس حدود میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے گی۔ اس نوٹیفیکیشن کا اظلاق 11 مارچ سے ہو گا۔
مزیدبرأں، انتظامیہ نے طلبا کو رسمی ملبوسات زیب تن کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ رسمی پینٹ، شرٹ اور کوٹ پہنیں اور جمعہ کے روز شلوار قمیص میں یونیورسٹی آیا کریں۔
https://youtu.be/2jietPuuF3w
نوٹیفیکیشن کے مطابق طالبات کے کھلے گلے، بغیر آستیوں والی قیمصیں، جینز اور کیپری پاجامے پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ان ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والے طلباء و طالبات کو پانچ ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا اور اس روز کمرۂ جماعت میں بھی داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
پنجاب کے سابق وزیر برائے ہائیر ایجوکیشن سید رضا علی گیلانی نے مسلم لیگ نواز کے دورِ حکومت میں صوبے کے کالجوں میں حجاب لازمی قرار دینے کی تجویز دی تھی جسے پنجاب حکومت نے رَد کر دیا تھا۔
انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد، آئی او بی ایم، بحریہ یونیورسٹی، محمد علی جناح یونیورسٹی، اقراء یونیورسٹی، نسٹ اور حیدرآباد کی اقراء یونیورسٹی میں بھی ماضی میں طلبا و طالبات کے لیے اسی نوعیت کی پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔