مسلم مخالفت میں اندھے ہندو بلوائیوں نے گزشتہ ہفتے دہلی فسادات کے دوران 25 فروری کو محمد انیس کے گھر پر دھاوا بولا۔ محمد انیس کے گھر میں حملے کے وقت انکے والد، چچا، کزن اور انکی بہن موجود تھیں۔ گھر کے باہر نام کی تختی پر بی ایس ایف تحریر تھا جس سے یہ واضح تھا کہ یہ گھر بھارتی فوج کے ملازم کا ہے۔ محمد انیس بتاتے ہیں کہ انکے والد کو امید تھی کہ اس تختی پر لکھا ہوا 'بی ایس ایف' انہیں ہندو بلوائیوں سے بچا لے گا تاہم ایسا نہ ہوا ۔ بلوائیوں نے انہیں گالیاں بکیں اور انہیں پاکستانی قرار دیتے ہوئے گھر پر پتھراو کیا۔
اس پر بھی بس نہ ہوئی اور مکان کے صحن میں جلتا ہوا سلنڈر پھینک کر اسے آگ لگا دی گئی۔ ان روح فرساں لمحات کو بیان کرتے ہوئے محمد انیس کے چہرے پر گہرے کرب کے تاثرات تھے۔
انکا کہنا تھا کہ دو ماہ بعد انکی بہن کی شادی تھی جبکہ انکی اپنی شادی اسکے بعد طے تھی جس کے لئے زیور اور دیگر سامان انہوں نے ماہانہ اقساط پر خرید کر جمع کر رکھا تھا۔ تاہم اب مکان میں موجود ہر چیز جل کر خاکستر ہو چکی ہے۔
یاد رہے کہ محمد انیس نے بطور بھارتی سپاہی چند ماہ قبل ہی پاک بھارت بارڈر پر بھارت کے لئے خدمات سر انجام دیں تھیں۔ ہندو بلوائیوں نے محمد انیس کے گھر والے علاقے میں 35 مسلم مکانات کو نذر آتش کیئے تھے۔