سینیٹ انتخابات کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے قومی اسمبلی آمد کے موقع پر میڈیا نمائندوں نے ان سے دریافت کیا کہ انہیں آج کیسا لگ رہا ہے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ بہت اچھا لگ رہا ہے۔
بات کو جاری رکھے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ ذرا سوچیں اگر کسی الیکشن میں آپ کا مخالف ایک رات قبل الیکشن کو ملتوی کرنے کی کوشش کرے، آپ کے اُمیدوار کو نااہل یا دستبردار کرنے کی کوشش کرے تو اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ حکومت جسے آنکھ بند کر کے یہ الیکشن جیتنا چاہیے تھا آج پریشان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت پریشان ہے کہ وہ ہار رہی ہے اور ان کی حکومت جارہی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) تو کامیاب ہوچکی ہے اور ہم اپنے 54 اراکین سے جو ایک بھی ووٹ اضافی حاصل کریں گے وہ بھی بونس ہےنہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم عوام کے ساتھ ہے اور ہم مل کر انہیں یہاں سے نکالیں گے
چیئرمین پی پی کاکہنا تھا کہ سینیٹ میں اگر ہم ایک ووٹ بھی زیادہ لیتے ہیں وہ بھی بونس ہو گا، ہمارے امیدوار کو نا اہل کرانے کی کوشش کی گئی، انہیں آنکھ بند کر کے الیکشن جیتنا چاہیے تھا لیکن وہ حکومت پریشان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے اپنے ارکان اتنے ہی خفا ہیں جتنے عوام خفا ہیں، وہ ہار رہے ہیں اور ان کی حکومت جا رہی ہے۔