الیکشن کمیشن کی جانب سے بذریعہ خط صدر عارف علوی کو پنجاب میں انتخابات کے لیے 30 اپریل سے 7 مئی تک کی تاریخیں تجویز کی گئی تھیں۔ صدر مملکت نے الیکشن کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کی جانب سے تجویز کردہ تاریخوں پر غور کرنے کے بعد کیا۔
https://twitter.com/PresOfPakistan/status/1631608267863646209?s=20
الیکشن کمیشن نے انتخابات ترجیحاً اتوار کے روز کرانے کی تجویز بھی دی تھی۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت اسلام آباد میں آج بروز جمعہ 3 مارچ کو اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران پنجاب میں عام انتخابات سے متعلق لائحہ عمل اور تاریخوں پر غور کیا گیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سکندر سلطان راجا سربراہی میں ہونے والے اجلاس الیکشن کمیشن کے علاوہ اراکین کے علاوہ الیکشن کمیشن کے سینیر افسران نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کے بعد پنجاب اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ تجویز کرنے کے لیے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو خط ارسال کیا گیا۔
جاری بیان کے مطابق الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ آ ف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں صدر مملکت کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں صوبہ پنجاب کے انتخابات کے انعقاد کے لئے مورخہ 30 اپریل سے 7مئی 2023 تک کی تاریخیں تجویز کی ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق صدر مملکت کی طرف سے تاریخ کے انتخاب کے بعد الیکشن کمیشن اپنے آئینی اور قانونی فرائض انجام دینے کے لئے تیار ہے۔
اسکے علاوہ، الیکشن کمیشن نے گورنر خیبر پختونخوا کو بھی مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن آپ کے جواب کا منتظر ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے بدھ کے روز جاری ہونے والے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات 90 روز کی مقررہ مدت میں کرائے جائیں، تاہم عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن کو اجازت دی کہ وہ پولنگ کی ایسی تاریخ تجویز کرے جو کہ کسی بھی عملی مشکل کی صورت میں 90 روز کی آخری تاریخ سے ’کم سے کم‘ تاخیر کا شکار ہو۔
سپریم کورٹ نے اس میں یہ بھی کہا تھا کہ صدر مملکت اور گورنر خیبر پختونخوا الیکشن کمیشن پاکستان کی مشاورت سے بالترتیب پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کی تاریخیں طے کریں۔