گوجرانوالہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ن لیگ کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف نے کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ نوجوان مسلم لیگ ن کے ساتھ نہیں وہ آج کا کنونشن دیکھ لیں۔ پہلی سے آخری قطار تک صرف نوجوان ہی نظر آرہے ہیں۔ آپ نے ناصرف نواز شریف سے اپنی وفاداری نبھائی بلکہ 2018 میں جب الیکشن چوری کیا گیا تھا تو آپ نے مگرمچھ کے منہ سے سیٹیں نکالی تھیں۔ یہ بھی گوجرانوالا کے عوام کا کریڈٹ ہے کہ آپ نے ملک کے سب سے بڑے فتنے، فراڈ، نوسرباز اور گھڑی چور کو سب سے پہلے پہچانا تھا۔
مریم نواز نے کہا کہ 2014 میں جب عمران خان دھرنا لے کر گوجرانوالا سے گزرا تو اس کو 'نیویں نیویں' ہو کر گزرنا پڑا تھا۔ اور گوجرانوالا والو کیا بات ہے 'اج تُسی ٹرک پھڑ کے لے آئے ہو'۔ بڑی تکلیف ہے کہ مریم نے یہ کہہ دیا مریم نے وہ کہہ دیا۔ وہ پرویز الٰہی کی آڈیو سنی ہے ناں؟ اس آڈیو میں کیا مریم نواز کہہ رہی تھی کہ جج سے ملاقات کرنی ہے اور فلاں جج کے آگے کیس لگاؤ؟ یاسمین راشد کی آڈیو سنی؟ مریم نواز کہہ رہی تھی کہ' سپریم کورٹ میں ساڈے بندے بیٹھے ہوئے نیں'۔ فواد چوہدری کی آڈیو سنی ہے ناں؟ اب یہ نہ کہہ دینا کہ جو ٹرک تم نے کورٹ باہر کھڑا کر دیا ہے وہ مریم نواز چلا رہی تھی۔ یہ ٹرک اس ملک کو لے کر بیٹھ گیا ہے۔ اس ٹرک کے چاروں پہیے پنکچر کر کے اس کو گھر بھیجیں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ اب مجھے کچھ کہنے کی یا تقریر کرنے کی ضرورت نہیں۔ اب جہاں جہاں ٹرک چلتا دیکھو گے 'تُسی آپے ای سمجھ جاؤ گے'۔ مریم نواز جب آئینہ دکھاتی ہے تو توہین عدالت یاد آجاتی ہے۔ جب ایک منتخب وزیراعظم محمد نواز شریف کو ایک اقامہ رکھنے پر، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزیراعظم کے دفترسے باہر پھینک دیتے ہو تب توہین عدالت نہیں ہوتی۔ توہین عدالت تب ہوتی ہے جب الیکشن کے ہر فارم میں تم جھوٹ بولتے ہو۔ ناصرف اپنی جائیداد بلکہ اپنی بیٹی بھی چھپاتے ہو۔ اسی جھوٹ کے ساتھ تم نے 4 الیکشن لڑے ۔ نواز شریف کی بیٹی تو آج گوجرانولا کے سامنے کھڑی ہے تمہاری بیٹی کہاں ہے؟ جو شخص اپنی بیٹی کو اپنا نہیں مان سکتا اور اس کے ساتھ انصاف نہیں کرسکتا وہ پاکستان کو کیا انصاف دلائے گا۔ اپنے گھر کا 300 کنال کا جھوٹا سرٹیفکیٹ جمع کرواتا ہے۔ توہین عدالت تو تب ہوتی ہے جب ایسے جھوٹے اور چالباز کو صداقت اور امانت کا سرٹیفکیٹ مل جاتا ہے۔ توہین عدالت تب نہیں ہوتی جب نواز شریف اپنی بیٹی کا ہاتھا پکڑ کر ایک جھوٹے کیس کی پیشیاں بھگتتا ہے؟ نواز شریف کے خلاف پانامہ سے شروع کیا بیچ میں سےکیا نکلا ایک اقامہ – ویزا- اگر وزیراعظم کو نکالنا تھا تو بہانہ تو کوئی تلاش کر کے لاتے۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ عدالت لاڈلے کو بلاتی ہے آجاؤ پیش ہو جاؤ تو وہ پلاسٹر دکھا دیتا ہے۔ 5 مہینے ہوگئے پلستر نہیں اُتر رہا۔ توہین عدالت تو تب ہوتی ہے جب یہ عدالت کے احکامات کوپیروں کے نیچے روندتا ہے۔ چور، ڈاکو کے ہاتھ جرائم میں رنگے ہیں۔
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ قوم سن لے کہ عمران خان اپنے انجام کو پہنچ چکا ہے۔عمران خان خود بھی ڈوب گیا اور اس نے اپنے سہولت کاروں کو بھی ڈبو دیا۔ سہولت کاروں سے سوال ہے کہ ڈوبنے والے شخص کو کیوں بچا رہے ہیں؟ عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک نام اب ضمانت پارک ہے کیونکہ وہ گھر بیٹھ کر عدالتوں سے ضمانتیں لیتا ہے۔