انہوں نے کہا، میں نے پاکستانی عوام کا مقدمہ لڑا۔ یہ صرف میری جیت نہیں ہے بلکہ پاکستان اور عوام کی جیت ہے۔ انہوں نے نیا دور سے بات کرتے ہوئے کہا، میری دہشت گردی کے دونوں مقدمات میں بریت اس بات کا ثبوت ہے کہ میں حق پر تھا جس کے باعث جیت میرا مقدر ٹھہری۔
یہ بھی پڑھیں: فیصل رضا عابدی کیخلاف مقدمات پر انسداد دہشتگردی عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا
سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی نے سیاست میں دوبارہ واپسی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا، وہ آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان 10 جون کو کریں گے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا، میرے خلاف قائم دہشت گردی کے مقدمات کا ٹرائل جس تیزی سے ہوا، اگر ثاقب نثار تقاریر کرنے کے بجائے اسی طرح مقدمات کی سماعت بھی کرتے تو پاکستان میں لاکھوں مقدمات طوالت کا شکار نہ ہوتے اور ملک میں حقیقی نظام انصاف رائج ہوتا اور اور ملک ترقی کی جانب گامزن ہوتا۔
سینیٹر فیصل رضا عابدی سے جب یہ سوال کیا گیا کہ آپ کی گرفتاری پر سیاسی جماعتوں کی خاموشی کی وجہ کیا ہو سکتی ہے؟ سابق سینیٹر نے کہا، افسوس اسی بات کا ہے کہ وہ سیاسی جماعتیں جو انسانی حقوق کی چیمپئن ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں، وہ بھی مجھ پر بنائے گئے دہشت گردی کے جھوٹے مقدمات پر خاموش رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی او ججز کے خلاف تھا، ہوں اور ہمیشہ رہوں گا، سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے دہشت گردی کے دونوں مقدمات میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو باعزت بری کردیا ہے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔