حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والے تین ادوار کی متفرق درخواست سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کروا دی گئی جس میں پی ٹی آئی نے موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے تین ادوار ہوئے جس میں پی ٹی آئی نے ہر ممکن حد تک لچک دکھائی۔ مذاکرات کے آخری روز دونوں فریقین ایک روز انتخابات پر متفق ہوئے تاہم الیکشن کی تاریخ طے نہ ہوسکی۔
متفرق درخواست میں آگاہ کیا گیا ہے کہ مذاکرات میں کب کیا ہوا. گزشتہ رات ہونے والی پیش رفت کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔
اُدھر تحریک انصاف نے متفرق درخواست میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کے فیصلے پر عمل درآمد کی استدعا کر دی۔
متفرق درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ تحریک انصاف نے 14 مئی سے پہلے اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز دی۔ تحریک انصاف نے جولائی کے دوسرے ہفتے میں عام انتخابات کرانے کی تجویز دی۔ حکومت 30 جولائی کو اسمبلیاں تحلیل کرنے پر بضد ہے۔ حکومت کا مؤقف ہے انتخابات اکتوبر میں ہوں گے۔
حکمران اتحاد، تحریک انصاف میں ملک بھرمیں ایک ہی روز الیکشن کرانے پراتفاق رائے کیلئے مذاکرات میں حکومت کی نمائندگی وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیرایازصادق جبکہ پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی، سید نوید قمر، ایم کیو ایم کی کشورزہرہ نمائندگی کر رہی ہیں، جبکہ تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی میں شاہ محمود قریشی، فواد چودھری اور سینیٹرعلی ظفر شامل ہیں۔
اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ تحریک انصاف آج سپریم کورٹ میں پی ڈی ایم اتحاد سے مذاکرات کی تفصیلی رپورٹ جمع کروارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ استدعا کی جارہی ہے کہ پنجاب اسمبلی کے انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ اپنے حکم پر عملدرآمد کروائے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ میڈیا نے مذاکرات کی ناکامی پر پی ٹی آئی کے مؤقف کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، مذاکرات میں ہمارا مؤقف یہ تھا کہ اگر 14 مئی تک اسمبلیاں تحلیل ہو جائیں تو پی ٹی آئی تمام انتخابات ایک دن پر رضا مند ہو جائے گی لیکن پی ڈی ایم نے اتفاق نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہ کہ شاہ محمود قریشی نے اعلان کیا کہ حکومت اور اپوزیشن اسمبلیاں تحلیل اور انتخابات کی تاریخ طے کرنے میں ناکام رہی ہیں لہٰذا مذاکرات ختم ہوگئے۔
مذاکرات حوالے سے وزیر خزانہ حکومتی مذاکراتی ٹیم کے رکن اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اتفاق ہوچکا ہے کہ الیکشن ایک ہی دن ہونے میں بہتری ہے۔ نگراں حکومت کی موجودگی میں ملک میں الیکشن ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک دن الیکشن ہونے پر اتفاق ہونا بڑی کامیابی ہے۔