الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کو بطور سیاسی جماعت ختم کرنے کا عندیہ

ای سی پی نے اپنے مراسلے میں پی ٹی آئی کے حالیہ انٹرا پارٹی انتخابات پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پارٹی انتخابات کے بغیر جنرل کونسل، مرکزی مجلس عاملہ کے انتخاب اور اجلاسوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

01:22 PM, 3 May, 2024

نیا دور

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا سیاسی مستقبل خطرے میں پڑ گیا، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پی ٹی آئی کو بطور جماعت ختم کرنے کا عندیہ دے دیا گیا۔

ای سی پی نے اپنے مراسلے میں پی ٹی آئی کے حالیہ انٹرا پارٹی انتخابات پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پارٹی انتخابات کے بغیر جنرل کونسل، مرکزی مجلس عاملہ کے انتخاب اور اجلاسوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق 5 سال سے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن ہی نہیں ہوئے تو مختلف پارٹی تنظیمیں کیسے کام کر رہی ہیں؟ اس معاملے کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پی ٹی آئی کو بطور پارٹی ختم کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کیس کی حالیہ سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان کو انتخابات میں اعتراضات پر جواب جمع کرانے کی ہدایت  کی تھی۔

اس حوالے سے بیرسٹر گوہر کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ پاکستان میں 175 سیاسی جماعتیں ہیں۔ کسی سیاسی جماعت نے آئین کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے۔ پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی انتخاب الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کروائے تھے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

گزشتہ روز پی ٹی آئی نے 8 فروری 2024 کو ہونے والے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر تین سو صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر جاری کیا تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، عمر ایوب اور شبلی فراز نے مشترکہ پریس کانفرنس میں الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں کی شفاف انکوائری کیلیے کمیشن بنانے اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے درخواست ہے جلد سے جلد پٹیشنز کو نمٹایا جائے۔ پورے پاکستان میں 158 پٹیشن فائل کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 300 صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر جاری کر رہے ہیں۔ وائٹ پیپر عالمی اداروں، غیر ملکی میڈیا چینلز اور اخبارات کی رپورٹس پر مشتمل ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے الیکشن ریفارمز کیے جائیں۔ سپریم کورٹ میں ہماری پٹیشن کو جلد سے جلد سنا جائے اور جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کروائی جائیں۔

مزیدخبریں