آسٹریا کے دارلحکومت ویانا میں فائرنگ، 4 افراد ہلاک: 1حملہ آور بھی جاں بحق، دوسرے کی تلاش جاری

10:12 AM, 3 Nov, 2020

نیا دور


یورپی ملک آسٹریا کے دارالحکومت ویانا کے وسطی علاقے میں مسلح افراد نے 6 مختلف مقامات پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت 4 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوگئے۔

زارتِ داخلہ کے حکام کے مطابق پیر کی شام پیش آنے والے فائرنگ کے ان واقعات میں ایک درجن سے زیادہ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کی حالت نازک ہے جبکہ پولیس نے ایک حملہ آور کو ہلاک بھی کیا ہے





پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ رائفلوں سے لیس متعدد حملہ آوروں نے شہر کے وسطی علاقے میں چھ مقامات پر حملہ کیا۔





ویانا کے میئر مائیکل لدویگ کے مطابق ایک شہری کی ہلاکت فائرنگ کے مقام کے قریب ہوئی جبکہ ایک خاتون سمیت دو افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں ہلاک ہوئے ہیں۔


آسٹریا کے چانسلر سیباسٹیئن کرز نے اس حملے کو ’قابلِ مذمت‘ قرار دیا ہے جبکہ وزیرِ داخلہ کارل نیہامر کا کہنا ہے کہ جس حملہ آور کو پولیس نے ہلاک کیا وہ ’اسلام پسند دہشت گرد‘ تھا۔ وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’ہلاک ہونے والا حملہ آور شدت پسند تنظیم داعش کا ہمدرد تھا، جس کے گھر کی تلاشی کے دوران ویڈیو میٹریل قبضے میں لیا گیا ہے جبکہ  پولیس نے ایک ٹویٹ کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے حملہ آور نے جسم پر نقلی خود کش بیلٹ بھی پہن رکھی تھی۔

یہ واقعہ شہر کے مرکزی شویڈینپلاٹس سکوائر کے قریب پیش آیا ہے۔ پولیس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس علاقے سے دور رہیں اور پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال نہ کریں۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ یورپ میں ایک اور دہشت گردی کے فعل کے بعد ہماری دعائیں ویانا کے عوام کے ساتھ ہیں، بے گناہ عوام کے خلاف ان شیطانی حملوں کو روکنا چاہیے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’امریکا دہشت گردی بشمول بنیاد پرست دہشت گردوں کے خلاف لڑائی میں فرانس، آسٹریا اور پورے یورپ کے ساتھ کھڑا ہے۔

https://twitter.com/realDonaldTrump/status/1323481349030879232

جرمن وزارت خارجہ کی جانب سے ٹوئٹ میں کہا گیا کہ آسٹریا سے آنے والی اطلاعات خوفناک اور پریشان کن ہیں اور ہم ایسی نفرتوں کو نہیں چھوڑ سکتے جس کا مقصد معاشروں کو تقسیم کرنا ہے۔

https://twitter.com/eucopresident/status/1323376433033596929

مزیدخبریں