انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے جن افراد پر فرد جرم عائد کی گئی ہے ان میں ایم این اے علی وزیر، محمد سرور، نعمت اللہ، ابراہیم خان، قاضی طاہر، جاوید رحیم، محمد بشیر، ایوب خان، احسان اللہ، بصیر اللہ اور نور اللہ ترین شامل ہیں۔
گزشتہ سماعت میں محسن داوڑ اور منظور پشتین سمیت دیگر دو افراد کو عدالت نے مفرور قرار دیدیا تھا۔
خیال رہے کہ علی وزیر، منظور پشتین، محسن داوڑ، محمد شفیع اور ہدایت اللہ پشتین سمیت کئی افراد پر غداری کا مقدمہ درج ہے۔
ان تمام افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے کراچی کےعلاقے سہراب گوٹھ میں 6 دسمبر 2020 کو منعقدہ ایک ریلی سے خطاب میں عوام کو ریاست کیخلاف اکسایا تھا جبکہ یکیورٹی فورسز پر توہین آمیز الفاظ استعمال کئے تھے۔
عدالت نے ملزمان پر تعزیرات پاکستان کی سیکشنز مجرمانہ سازش کی سزا کی سیکشن 120 بی، پاکستان کے خلاف جنگ کی کوشش اور سازش کی سیکشنز 121 اور 121 اے، غداری کی سیکشن 124 اے، کشیدگی پھیلانے کی نیت سے اکسانے اور مختلف گروپس کو آپس میں لڑانے کی کوشش پر سیکشن 153 اور 153 اے، 188، 34 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی سیکشن 7 کے تحت فرد جرم عائد کردیا۔ تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا اور کارروائی کا سامنا کریں گے۔