اسراء یونیورسٹی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وائس چانسلر ڈاکٹر عبداللہ قاضی کی گمشدگی پریشان کن ہے۔ ہم ان کی صحت اور خیریت کے بارے میں فکرمند ہیں۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے کہا ہے کہ اگر کسی کو بھی ڈاکٹر عبداللہ قاضی کے بارے میں کوئی بھی معلومات ہیں تو ہمیں ان کے بارے میں اطلاعات فراہم کی جائیں تاکہ ان کی بحفاظت واپسی یقینی بنائی جا سکے۔
https://twitter.com/Arshadyousafzay/status/1455944042819297286?s=20
اس سے قبل گزشتہ روز یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے آئی جی سندھ سمیت پولیس کے اعلیٰ افسران کو ایک خط میں ڈاکٹر عبداللہ قاضی کی بازیابی کیلئے خط بھی لکھا گیا تھا۔
خط میں کہا گیا تھا کہ وائس چانسلر، ان کے بیٹے پروفیسر عبدالسبحان قاضی اور ان کی اہلیہ سمیرا قاضی یونیورسٹی کے امور سرانجام دینے کے بعد اپنے گھر گئے تو وہاں 50 سے زائد مسلح افراد کو کھڑا پایا۔
انتظامیہ نے کہا کہ ڈاکٹر عبداللہ قاضی کو وہاں موجود افراد ولی اللہ قاضی کی ہدایات پر نامعلوم مقام پر لے گئے۔ خاندان کے افراد نے جب ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو ان کا موبائل بند ملا۔
خط میں پولیس حکام سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر ڈاکٹر عبداللہ قاضی کو بازیاب کرائیں کیونکہ ان کی صحت کے بارے میں شدید خدشات لاحق ہیں۔