وفاقی وزراء حماد اظہر، سید علی زیدی، مخدوم خسرو بختیار، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، ڈاکٹر عشرت حسین، چیئرمین ایف بی آر سید شبرزیدی اور سینیئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملاقات میں ٹیکس امور، ڈیوٹیز اور برآمدات بڑھانے کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔ وفد نے وزیر اعظم کو اقوام متحدہ میں مظلوم کشمیریوں کی آواز موثر طور پر بلند کرنے پر مبارکباد پیش کی۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کاروباری طبقے سے میری ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے،صنعتکار ملکی معیشت میں اہم ترین کردار ادا کرتے ہیں۔ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنا ہے عمران خان نے کہا کہ ترقی کا پہیہ صرف کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے سے ہی چلے گا۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ کرپشن نے ہمارے نظام کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے مگر میرا مشن ہے کہ اس ناسور سے ملک کو نجات دلاؤں۔
عمران خان نے کاروباری شخصیات سے کہا کہ آپ سے پہلے بھی مشاورت ہوتی رہی جن کی بنیاد پر بہت سے پالیسی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ قبائلی اضلاع اب قومی دھارے میں ضم ہو چکے اور وہاں بھی کاروبار اور سرمایہ کاری کو فروغ دینگے۔
واضح رہے کہ پاکستان کی کاروباری شخصیات نے گزشتہ شب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی ہے ۔