مارکیٹ سے کم ریٹ پر گندم کی فروخت سے قومی خزانے کو تقریباً ڈیڑھ ارب روپے کےلگ بھگ نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔
جیو نیوز کی خبر کے مطابق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ 2020 میں سنگین بے ضابطگی کی نشاندہی کی گئی ہے۔ حکام نے بتایا ہے کہ پولٹری ایسوسی ایشن کو مارچ 2019 تک فی ٹن گندم 6 ہزار 579 روپے سستی فروخت کی گئی ایسوسی ایشن کو مارکیٹ ریٹ سے کم کرکے 100 کلو گرام گندم صرف 3250 روپے میں بیچی گئی ہے۔ گندم کا مارکیٹ میں فی ٹن قیمت 39 ہزار 79 روپے تھا، ایسوسی ایشن کو فی ٹن گندم 32 ہزار 500 روپے میں بیچی گئی۔ آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے معاملے کی تحقیقات کی سفارش کردی ہیں۔ گندم پولٹری ایسوسی ایشن کو بیچنے کی سفارش کی گئی ہے۔
ای سی سی نے 2018/19 میں سابق وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اجلاس میں دی تھی۔ اس حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے۔ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے ذمہ داروں کا تعین ہونے کی تحقیقات کرائی جائیں۔ آڈٹ رپورٹ میں آبزرویشن دی گئی ہے کہ گندم اوپن مارکیٹ میں ضرورت پوری کرنے کےلئے مارکیٹ ریٹ پر فروخت کی جاسکتی تھی ۔