یورپی یونین نے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں طالبان کی نئی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے خارجی امور کے سربراہ نے کہا ہے کہ افغان طالبان سے کسی بھی طرح کے رابطے ’سخت شرائط کی بنا پر کیے جائیں گے‘ اور صرف افغان شہریوں کی حمایت کی جائے گی۔ واشنگٹن اور برطانیہ نے بھی اسی طرح کا موقف اختیار کیا ہے جبکہ روس اور چین نے طالبان کے معاملے پر نرم لہجہ اختیار کیا ہے۔
یورپی یونین نے کہا ہے کہ غیر ملکیوں کے انخلا کے لیے یورپی یونین کابل میں ایک مشترکہ اثر و رسوخ کے لیے طالبان سے رابطے کرے گا اور یہ کوشش کی جائے گی کہ نئی افغان حکومت سلامتی اور انسانی حقوق سمیت اپنے دیگر وعدے پورے کریں۔
سلووینیا میں وزرا خارجہ کے اجلاس کے بعد ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے تعاون کے ساتھ مسئلے پر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔۔۔ اگر سکیورٹی کی شرائط پوری کی جاتی ہیں۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے معاملے پر یورپی یونین امریکہ، جی سیون، جی ٹوئنٹی اور دیگر تنظیموں سے رابطے کرے گا۔ ان کے مطابق افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ ’علاقائی سطح پر سیاسی تعاون کے لیے ایک پلیٹ فارم‘ کا آغاز کیا جائے گا۔