جمعرات کے روز کاروبار کے آغاز پرامریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری آئی، انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں 11 روپے 38 پیسے کی کمی ہو ئی جس کے بعد ڈالر کی 227 روپے پر ٹریڈ ہوئی تھی۔ جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں تیزی سے کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 10 روپے سستا ہو کر 229 روپے کا ہوا۔
ادھر چیئرمین ایکسچینج ایسوسی ایشن ملک بوستان نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف نے بھی امریکا سے قرض کی اپیل کی جو کارگر ثابت ہوئی، آئی ایم ایف کی قسط ملنے کے بعد ڈالر 200روپے سے بھی کم ہوسکتا ہے، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے امپورٹ بل کا جو دعویٰ کیا تھا وہ سچ ثابت ہوا، ہمارا 2 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ کم ہوا ہے جو بہت بڑی رقم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈالر روزانہ دو تین روپے گررہا ہے اور قسط ملنے کے بعد اب 180 روپے تک آسکتا ہے جو اس کا لیول ہے۔ انکا کہنا تھا کہ جب ملک میں سیاسی عدم استحکام آیا، پنجاب کے ضمنی الیکشن میں اپ سیٹ نے سب کو اپ سیٹ کردیا مگر اب یقین ہوچلا ہے اور لوگوں کو محسوس ہورہا ہے کہ فوری الیکشن نہیں ہوں گے۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد سیاسی جماعتوں نے سپریم کورٹ کا رخ کیا تو سب کو یقین ہوگیا کہ فوری الیکشن کا کوئی امکان نہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو پہلے خوف تھا کہ انتخابات ہوجائیں گے اور پتا نہیں کس کی حکومت ہوگی مگر اب یہ صورتحال ختم ہونے سے اسٹاک اور روپیہ بہتر ہوا ہے۔