منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور حکومت میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو گیا ہے، شہباز شریف کے 8، 8 کیمپ دفاتر ہوتے تھے لیکن وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا ایک بھی کیمپ آفس نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار نےخاموشی کے ساتھ کام کیا ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب کی مکمل کارکردگی بیان کرنے کیلئے کم سے کم چار گھنٹے کا وقت درکار ہوگا۔ عثمان بزدار کی کارکردگی پر غیر مناسب تنقید کی جاتی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے میں ترقیاتی کام کیے۔ وزیراعلیٰ کی قیادت میں بہترین کام ہو رہے ہیں اور انہوں نے قابضین سے سرکاری زمین واگزار کرائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کارکردگی کی بنیاد پر اگر عثمان بزدار کو وسیم اکرم پلس کہا جا تو بے جا نہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ 35 فیصد بجٹ جنوبی پنجاب کے لیے مختص کیا گیا، پنجاب میں لنگر خانے کھل رہے ہیں ان پر بھی تنقید سے لوگ باز نہیں آتے۔
فیاض الحسن کے مطابق سابق حکومت نے ملک کو 21 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا۔ شہباز شریف کے رشتےداروں پر 2 ہزار سے زائد اہلکار تعینات تھے۔ شریف فیملی پر تقریباً 83 کروڑ سیکیورٹی کا خرچہ تھا جو کم کرکے 28 کروڑ کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور اس کا میڈیا سیل طے شدہ منصوبے کے تحت عثمان بزدار کے خلاف منفی پراپیگنڈا کر رہے ہیں۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ پہلی دفعہ شیلٹر ہومز کا تصور دیا اور لنگر خانے کھل رہے ہیں، شیر شاہ سوری کی طرح عثمان بزدار کی بھی تعریف کر دینی چاہیے۔