انہوں نے کہا کہ کرپشن ،رشوت اور پیسے کی سیاست نے ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے اور بار سمیت ہمارا پورا معاشرہ پستی کا شکار ہو رہا ہے۔ اگر ہم نے اس نظام کے خلاف بغاوت نہ کی تو یہ نظام پسے ہوئے طبقات پر مزید مظالم کرے گا۔
ایاز صفدر سندھو نے کہا کہ کرپشن کے دیگر عوامل کے ساتھ ساتھ بار انتخابات میں کئے جانے والے فضول اخراجات بھی کرپشن کا پیش خیمہ ہیں لہذا ان کو روک کر ہم نہ صرف کرپشن کا ایک باب بند کر سکتے ہیں بلکہ متوسط طبقہ کے پروفیشنل وکلاء کیلئے الیکشن میں حصہ لینا ممکن بھی بنا سکتے ہیں کیونکہ انتخابات لڑنا ہر انسان کا بنیادی اور جمہوری حق ہے۔
ایاز صفدر سندھو نے کہا کہ یہ تحریک صرف فیروز والہ بار تک محدود نہیں بلکہ ہم نے مختلف شہروں کے وکلاء کے ساتھ مل کر
Say No To Election Expenses Movement کے نام سے وکلاء برادری کی ایک تحریک چلانے کا آغاز کیا ہے اور فیروزوالہ بار میں بطور صدر نامزد کیا جانا بھی اسی کی ایک کڑی ہے اور ہمارا یقین ہے کہ ہم اپنے عوام دوست، وکلاء دوست اور متوسط طبقہ کی نمائندگی پر مبنی منشور کی بنیاد پر انتخابات لڑیں گے اور جیتیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ایاز صفدر سندھو نے کہا کہ میں گزشتہ 15 سالوں سے وکالت کے ذریعے قومی و عوامی خدمات سر انجام دے رہا ہوں۔ میں نے ہمیشہ سچ کا ساتھ دیا اور اور سچ کی راہ میں آنے والی مشکلات سے کبھی خوفزدہ نہیں ہوا۔