امریکی خفیہ ایجنسی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ چین نے میدان جنگ میں فوجیوں کی کارکردگی بڑھانے کے لیے جدید بائیو ٹیکنالوجی کا سہارا لیتے ہوئے اپنی فوج پر کامیاب حیاتیاتی تجربہ کرلیا ہے۔
جس کا مقصد میدان جنگ کے لیے غیر معمولی صلاحیتیوں کے حامل فوجی تیار کرنا ہے۔
لیکن یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ یہ سوپر سولجرز ہالی وڈ فلموں کیپٹن امریکا جیسی صلاحیتیوں کے مالک ہونگے یا نہیں ۔
پچھلے سال ، دو امریکی اسکالرز نے ایک مقالہ لکھا تھا جس میں چین کے میدان جنگ میں بائیوٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے عزائم کا جائزہ پیش کیا گیا تھا ۔
اسکے مطابق چین انسانوں اور شاید فوجیوں کی استعداد میں اضافے کے لیے جین ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی کے استعمال میں دلچسپی رکھتا ہے۔
فی الحال جین ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی CRISPR کو جینیاتی نقائص درست کرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ انسانی صلاحیتیوں کو غیر معمولی طور پر بڑھانے کے لیے اس کے استعمال کو غیر اخلاقی قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
امریکی عہدیداروں نے چین پر طاقت کے حصول کیلئے تمام اخلاقی حدود پار کرنے کا الزام عائد کیا تھا ۔