معاملے کی تفصیلات کے مطابق دو روز قبل رات کے وقت بابر انور اپنی والدہ کے ساتھ میڈیکل سٹور سے لوٹ رہا تھا کہ مذکورہ ملزمان جن میں سے ایک کی شناخت حسیب کے نام سے ہوئی ہے انہوں نے خطرناک انداز میں گاڑی کو کٹ کیا۔ جس پر شہری بابر انور کی ان سے تلخ کلامی ہوئی تاہم اسنے فیملی کے ساتھ ہونے کی وجہ سے معاملے کو چھوڑ کر گاڑی آگے بڑھا لی۔ تاہم ملزمان اسکا پیچھا کرتے ہوئے اسکے گھر تک پہنچے۔ اگلے روز ملزم حسیب دیگر ملزمان کے ساتھ سرکاری گاڑی نمبر LEG-18-448 پر سوار ہو کر اسکے گھر آئے اور گھر کےباہر قائم پراپرٹی ڈیلنگ کے دفتر پر فائرنگ کی اور گھر میں گھس کر اہلخانہ کو یرغمال بناتے ہوئے ان پر بھی تشدد کیا۔
موقع پر شور و غل کو سنتے ہوئے اہل محلہ اکھٹے ہوگئے۔ جس پر ملزمان نے ان سے ہاتھا پائی شروع کر دی۔ جس پر مشتعل ہو کر اہل محلہ نے ان کے خلاف مزاحمت کی۔ خود کو موقع پر بے بس پاتے ہوئے ملزمان سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے یوئے فرار ہوگئے۔
پولیس کو دی جانے والی درخواست کے مطابق ملزمان نے متاثرہ شخص کو کہا کہ دیکھنا ہم تمہارا کیا حال کرتے ہیں۔
متاثرہ شخص کی جانب سے پولیس کو درخواست دے دی گئی تاہم اس حوالے سے ابھی تک کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی۔