کچھ روز قبل سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ اور سٹیٹ بینک کے درمیان 3 ارب ڈالر قرض ڈیپازٹ معاہدے پر دستخط کئے گئے تھے۔
اعلامیے کے مطابق یہ ڈپازٹ معاہدہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان مضبوط اور خصوصی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے اور دونوں برادر ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دے گا۔
مشیر داخلہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ قرض کی رقم پر ہم سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے انتہائی شکر گزار ہیں۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے دوران پاکستان کیلئے 4.2 ارب ڈالر کے پیکج کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔
https://twitter.com/shaukat_tarin/status/1467059562104635394?s=20
سعودی عرب پاکستان کو سالانہ ایک اعشاریہ دو ارب ڈالر کا ادھار تیل بھی فراہم کرے گا جس کیلئے طریقہ کار کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
پاکستان کو 3 ارب ڈالر کے کیش ڈیپازٹس سخت شرائط پر فراہم کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستان کو اس پر سالانہ 4 فیصد اور ادھار تیل کی فراہمی پر 3.8 فیصد سود ادا کرنا ہوگا۔
اس کیلئے پاکستان پر یہ بھی لازم کیا گیا ہے کہ اسے ایک سال بعد رقم واپس ادا کرنا ہوگی۔ سعودی عرب تین دن کے نوٹس پر رقم کی واپسی کا بھی تقاضہ کر سکتا ہے۔
اسرقم سے ناصرف پاکستانی زرِمبادلہ ذخائر مستحکم ہوں گے بلکہ کورونا وبا کے منفی اثرات دور کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔