نیا دور کے صحافی عبداللہ مہمند کے سوال سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ بھلے افغانستان میں طالبان آگئے ہیں لیکن اب بھی بھارتی جاسوس ایجنسی وہاں سرگرم ہے اور وہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتی۔
شیخ رشید نے کہا کہ طالبان کی جانب سے سیز فائر ختم ہونے کے بعد بھی مزاکرات ہوئے لیکن کامیاب نہیں ہوسکے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ملک میں امن و امان کی غیر یقینی صورتحال اور دہشتگردوں کے مسلسل حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ طالبان نے جب سیز فائر ختم کیا تو حکومت نے ایک بار پھر ان سے مزاکرات کی مگر کوئی کامیابی نہیں ملی۔
وفاقی وزیر داخلہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو ملک میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر بریفنگ دیں رہے تھے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید کمیٹی نے ملک میں سیکیورٹی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیم نے کل نوشکی اور پنجگور میں بڑی تباہی کی منصوبہ بندی کی تھی لیکن سیکیورٹی فورسز کی جانب سے موثر جواب کے بعد بڑی تباہی نہیں ہوئی۔
انھوں نے مزید کہا کہ ٹی ٹی پی کی شرائط قابل قبول نہیں تھی اس لئے مزاکرات نہیں ہوسکی اور اب جنگ کرنے کے علاؤہ کوئی دوسرا راستہ نہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ افغانستان کے مختلف علاقوں میں شدت پسند تنظیمیں موجود ہے اور تحریک طالبان سمیت دیگر مذہبی شدت پسند تنظیموں کے بلوچ علیحدگی پسند تنظیموں کے ساتھ روابط ہے۔