سب سے پہلے بات شاہد خان آفریدی کی کرتے ہیں۔ شاہد آفریدی ٹیلی ویژن کمرشلز میں تو ماڈلنگ کرتے ہی رہتے ہیں، مگر وہ ایک فلم بطور مہمان اداکار بھی کام کر چکے ہیں۔
2013ء میں ریلیز ہونے والی اس فلم کا نام ''میں ہوں شاہد آفریدی'' تھا۔ لالا اس فلم کے اینڈ میں آتے ہی مگر میلہ لُوٹ لیتے ہیں۔ انہوں نے فلم میں خوب ڈائیلاگ بولے جسے ناظرین نے خوب سراہا۔
شاہد آفریدی اس فلم میں شاہد بھٹی کے کریکٹر جوشاہد آفریدی بننا چاہتا ہے کو کہتے ہیں کہ '' تو تم ہو سیالکوٹ کے شاہد آفریدی؟ 3 میچز میں چانس ملے یا 300 میں لیکن اس سبز یونیفارم کو پہننے کے بعد پِچ پر کسی ایک شہر کا آفریدی نہیں بلکہ پورے پاکستان کا شاہد کھڑا ہونا چاہیے۔'' اور پھر شاہد آفریدی پر ہی فلم کا اینڈ ہو جاتا ہے۔
یہ فلم مشہور میزبان، لکھاری اور اد کار واسع چودھری نے لکھی تھی اور اس کی ہدایتکاری کے فرائض علی رضا اسامہ نے انجام دیئے تھے۔
ہماری اس فہرست میں دوسرے نمبر پر بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے قومی ٹیم کے کھلاڑی فواد عالم ہیں۔ فواد عالم اپریل 2019ء میں ایک ڈرامے گھر ''داماد'' میں ایکٹنگ کر چکے ہیں۔
یہ وہ وقت تھا جب پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق تھے۔ فواد عالم ڈومیسٹک کرکٹ میں ایک سے بڑھ کر ایک اننگز کھیل رہے تھے، خوب پرفارمنس دے رہے تھے مگر انضمام الحق انہیں ٹیم میں سلیکٹ کرنے پر راضی نہیں تھے۔
میڈیا اور بہت سے سابق کھلاڑی انضمام الحق پر فواد عالم کو سلیکٹ نہ کرنے پر تنقید کرتے رہے مگر انہوں نے ایک نہ سنی اور پھر شاید' اِنزی بھائی 'کے اسیبرتائو نے فواد عالم کو ایکٹر بنا دیا۔
مگر لگتا ہے پھر فواد عالم کو ایکٹنگ کا چسکا پڑ گیا کیونکہ اس کے بعد انہوں نے اپریل 2021ء میں ایک ویب سیریز 'خود کش محبت' میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ اب دیکھتے ہیں کہ وہ بطور اداکار آئندہ کس پراجیکٹ میں کام کرتے ہیں۔
دنیا کے تیز ترین بائولرز میں شمار ہونے والے بریٹ لی کی بات کی جائے تو انہوں میدان کرکٹ میں اپنا خوب ڈنکا بجایا۔ مگر بریٹ لی بطور بائولر تو سبھی جانتے ہیں مگر بہت کم لوگوں کو علم ہے کہ وہ فلم میں ایکٹنگ بھی کرچکے ہیں۔
مگر یہ فلم آسٹریلیا کی تھی اور نہ ہی ہالی وڈ کی۔ یہ تھی بالی وڈ فلم اور نام تھا اس کا اَن انڈین (UnIndian)۔ 2015ء میں بریٹ لی کے ریٹائر ہونے کے بعد اس فلم کو ریلیز کیا گیا تھا۔
بالی وڈ اور انڈیا کی بات ہوئی تو کیوں ناں اجے جدیجہ کی بھی بات ہو جائے۔ اجے جدیجہ نے 2003ء میں بالی ووڈ فلم ' کھیل' میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ مگر اجے جدیجہ نے کرکٹ کے میدان سے ایکٹنگ کے میدان میں کیوں قدم رکھا؟ یہ اہم سوال ہے۔
اس کا جواب یہ ہے کہ ان پر میچ فکسنگ الزامات کی وجہ سے 5 سال کی پابندی لگ گئی تھی۔ اسی لئے انہوں نے ایکٹنگ میں نام بنانے کی کوشش کی مگر ان کا ایکٹنگ کیریئر اس طرح کامیاب نہ ہوسکا جیسا کہ ان کا کرکٹنگ کیریئر تھا۔
پاکستان کے سابق بیٹر، ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر محسن حسن خان بھی کرکٹرز کے اس پُول کا حصہ ہیں جنہوں نے ایکٹنگ کر رکھی ہے۔ محسن خان کی سب سے مشہور فلم ''ساتھی'' تھی۔
یہ فلم 1991ء میں ریلیز ہوئی اور سپرہٹ رہی۔ اس فلم نے ساڑھے 9 کروڑ روپے کمائے تھے جو اُس وقت کسی بھی فلم کی اچھی خاصی کمائی تھی۔ محسن حسن خان وہ کرکٹر ہیں جو نسبتاً سب سے زیادہ کامیاب ایکٹر رہے ہیں۔ انہوں نے ایک درجن سے زیادہ فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
دنیا کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک سنیل گواسکر نے تو بھارتی کرکٹ ٹیم کا حصہ ہوتے ہوئے ایک مراٹھی فلم میں ایکٹنگ کر ڈالی تھی۔ اس کے علاوہ وہ 1988ء میں نصیر الدین شاہ کی فلم میں بھی کام کر چکے ہیں۔
آخر میں ذکر سابق بھارتی کپتان اور انڈیا کو پہلا کرکٹ ورلڈ کپ جتوانے والے کپل دیو کا۔ کپل دیو نے اقبال، مجھ سے شادی کرو گی اور اسٹمپڈ سمیت کئی ایک فلموں میں ایکٹنگ کی ہے۔