تفصیلات کے مطابق نجی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ جو کوئی عمران خان کے بارے میں 'لائے گئے لائے گئے' کی گردان کرتا ہے میرے بس میں ہوتو میں اس کی گردن اڑا دوں۔
حسن نثار نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی کونسلر بننے کی اوقات نہیں تھی انہیں لانے والے لائے۔ حتیٰ کہ بھٹو بھی لائے گئے جو ایوب خان کو ڈیڈی کہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو نے سکندر مرزا کو خط لکھا جس میں کہا کہ آپ قائداعظم سے بھی بڑے لیڈر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھٹو سے لیکر نواز شریف ، شوکت عزیز اور یوسف رضا جمالی سب کے سب لائے گئے ہیں۔
اینکر نے اس سے سوال کیا کہ آئی ایم ایف کے حوالے سے ان کا کیا تجزیہ ہے، کیا سب اچھا ہے یا برا۔ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نہ سب اچھا ہے نہ سب برا ہے۔ انڈیکیڑز ٹھیک ہیں اور سمت بھی ٹھیک ہے اسد عمر نے بڑا وقت ضائع کیا، انہوں نے بڑے بڑے دعوے کر کے جہالت دکھائی کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے۔ آئی ایم ایف کے پاس تو جانا پڑنا تھا۔
https://youtu.be/XNb9rXmp_Y8
اس سے قبل فائربرانڈ سیاسی مبصر اور کالم نگار حسن نثار پیر کے روز اس وقت تنقید کی زد میں آگئے جب انہوں نے ملک میں کم از کم 15 سال تک آمرانہ حکومت نافذ کرنے کا مطالبہ کیا، جو ان کے بقول ملک کے دائمی مسائل کا واحد حل ہے۔
معروف کالم نگار نے مزید کہا کہ ملک کے نظام کو ’’پرائمری ایجوکیشن سے لے کر آبادی کے انتظام تک‘‘ صرف ’’ظالم حکمران‘‘ ہی ٹھیک کر سکتا ہے۔
بظاہر بھٹو اور شریف خاندانوں کا تذکرہ کرتے ہوئے چوہدری نثار نے غصے سے کہا کہ کیا یہ بچے ملک پر قبضہ کرکے اسے چلانے والے ہیں؟
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ملک میں آمریت نافذ کرنے کی تجویز دے رہے ہیں تو نثار نے جواب دیا کہ اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ dictatorship ورنہ تباہی تمام حدیں پار کر جائے گی۔”