الیکشن ٹریبیونل نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 56 اور 57 سے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے۔
آر او کی جانب سے کاغذات مسترد کئے جانے کیخلاف شیخ رشید نے الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کی تھی۔
این اے 56 اور 57 کے آر اوز عدالت الیکشن ٹریبونل میں پیش ہوئے۔ الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس مرزا وقاص رؤف نے سماعت کی ۔
شیخ رشید احمد کی جانب سے سردار عبدالرازق اور سردار شہباز عدالت پیش ہوئے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد شیخ رشید کے کاغذات منظور کر لئے ۔
کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے بعد شیخ رشید احمد نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ میں اپنی ماؤں، بہنوں، علما اور راولپنڈی کے بزرگوں کا شکر گزار ہوں کہ سازش تیار کی گئی تھی کہ حلقہ این اے 56، این اے 57 میں مجھے نااہل قرار دے دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آج وہ مرزا وقاص رؤف کی درخواست جسٹس صاحب نے بری طرح ناکام کر کے ردی کی ٹوکری میں پھینک دی ہے۔ اور یہ طے پایا ہے کہ شیخ رشید حلقہ 56 اور 57 میں لڑنے کا اہل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نسلی اور اصلی ہوں، کبھی کسی کے خلاف بیان نہیں دیا۔کسی کی عزت سے نہیں کھیلا۔ راولپنڈی کے لوگوں نکلو۔ آپ نے قلم دوات پر مہر لگا کر تاریخی کامیابی حاصل کرنی ہے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ میرے مولا نے چاہا تو راولپنڈی میں قلم دوات کی کامیابی تاریخ ہوگی۔