جبکہ سینکروں صحافیوں کی نوکریاں خطرے میں آگئیں ہیں۔ پیمرا نے اس سے متعلق وضاحت دتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ چینل ویلیو ٹی وی کے نام سے لئے گئے لائسنسس پر اپنی نشریات جاری رکھے ہوئے تھا۔
جبکہ ویلیو ٹی وی کا لائسنس اینٹرٹینمنٹ کی نشریات کے لئے مخصوص تھا لیکن اس سے مسلسل 24HD کے نام پر خبریں اور کرنٹ افئیرز کا مواد جاری کر رہا تھا۔
تاہم چینل ذرائع بتا رہے ہیں کہ معاملہ ایسا نہیں ہے اور چینل کو حکومت مخالف خبریں شائع کرنے پر سزا دی جا رہی ہے۔ چینل کے اسلام آباد سٹیشن پر تعینات صحافیوں نے نیا دور کو بتایا کہ کہ کچھ روز پہلے ان کو خبردار کیا گیا تھا کہ اپوزیشن کی کوریج کو کم کردیں لیکن ادارے نے اس پر توجہ نہیں دی۔
انھوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے دھرنے میں بھی ان کو خبر دار کیا گیا تھا کہ مولانا کی کوریج کو کم کردیا جائے مگر بنیادی وجہ یہی تھی کہ گزشتہ دو ہفتے سے چینل مسلسل اپوزیشن کو کور کررہا تھا جس پر نہ صرف حکومت نے ان کو منع کیا بلکہ دو روز پہلے ان کو بااثر حلقوں نے بتایا کہ اب اور نہیں چلے گا جس کے بعد پیمرا نے آج یہ قدم اٹھایا۔
24HD کے ہیڈ کوارٹر لاہور سے وابستہ اور چینل کے انتظامی معاملات کا ادراک رکھنے والے سینئر صحافی کا نیا دور سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارا چینل حالیہ سیاسی بھونچال میں اپوزیشن کے نکتہ نگاہ کو باقی چینلز سے زیادہ کوریج دے رہا تھا جبکہ حکومت کو بھی کسی صورت کم ٹائم نہیں دیا گیا۔
چند روز قبل چینل نے تحریک انصاف کی بجلی کی پیداوار اور تقسیم میں تین ہزار ارب روپے کی کرپشن اور بد عنوانی کی آڈٹ رپورٹ شائع کی تھی جس پر حکومت کی طرف سے ناراضگی پر مبنی پیغامات آئے تھے جبکہ کچھ مقتدر حلقوں سے بھی اس حوالے سے حد عبور نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔
چینل کے پروگرامنگ ڈیپارٹمنٹ میں کام کرنے والے پروڈیوسر نے نیا دور کو بتایا کہ چینل میں یہ بات کھلا راز ہے کہ نجم سیٹھی کا پروگرام اور اس میں ہونے والی گفتگو چینل کے لئے اکثر مشکلات کا باعث بنتی ہے۔ جس کے باعث ایک بار نجم سیٹھی کا پروگرام بند ہوچکا ہے جبکہ چینل کو ایک بار پہلے بھی بندش کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
نیا دور نے چینل کے مالک اور صحافی محسن نقوی کو بھی سوال بھیجا تاہم انکی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔